1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرویز مشرف لال مسجد کیس میں دوبارہ گرفتار

امتیاز احمد11 اکتوبر 2013

پاکستانی پولیس نے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کو لال مسجد کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔ ان کو اپنے لگثری فارم ہاؤس میں ہی قید رکھا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/19xk8
تصویر: Reuters

اسلام آباد پولیس کے سینئر اہلکار محمد رضوان کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم نے سن 2007ء میں اسلام آباد کی لال مسجد میں ہونے والے فوجی آپریش کے کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو گرفتار کرتے ہوئے ان کو گھر پر نظر بند کر دیا ہے۔‘‘

اسلام آباد کے مضافاتی علاقے چک شہزاد میں واقع عالیشان فارم ہاؤس کا دورہ کرنے کے بعد محمد رضوان کا کہنا تھا کہ مشرف کے گھر ہی کو سب جیل قرار دے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم انہیں جمعہ کے دن عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔‘‘

پاکستانی سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اکبر بگٹی کیس میں پرویز مشرف کی ضمانت قبول کرلی تھی۔ اس فیصلے کے بعد سابق فوجی حکمران کو تقریباﹰ چھ ماہ کی قید کے بعد ایک آزاد شہری کی حیثیت حاصل ہو گئی تھی۔ اس سے پہلے پرویز مشرف کی دیگر دو اہم مقدمات میں بھی ضمانت قبول کر لی گئی تھی، جن میں بے نظیر بھٹو قتل کیس بھی شامل ہے۔

سابق جنرل پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (APML) کے جنرل سیکریٹری محمد امجد کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ پولیس نے باقاعدہ طور پر پرویز مشرف کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں ہاؤس اریسٹ میں رکھا گیا ہے۔ ہم جلد ہی ان کی ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔‘‘

قبل ازیں پولیس نے لال مسجد کیس میں سابق صدر کا نام درج کرنے سے انکار کر دیا تھا تاہم بعد ازاں ایک عدالتی حکم پر لال مسجد کے نائب خطیب غازی عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کے الزام میں مشرف کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

لال مسجد میں فوجی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے غازی عبد الرشید کے صاحبزادے ہارون رشید نے اپنے والد کے قتل کی ایف آئی آر درج نہ کرنے پر پولیس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ پرویز مشرف کے خلاف درج ہونے والا یہ چوتھا مقدمہ تھا۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پہلے تین مقدمات میں ضمانت کے بعد مشرف کے بیرون ملک جانے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ تاہم گزشتہ روز پرویز مشرف کی سیاسی جماعت کے جنرل سیکریٹری محمد امجد کا پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایسی تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرویز مشرف کسی ڈیل کے تحت بیرون ملک نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کرنا ہوتا تو وہ آج سے چھ ماہ پہلے ہی یہ آپشن قبول کر لیتے۔

تاہم محمد امجد کا یہ ضرور کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی والدہ علیل ہیں اور ان کی عیادت کے لیے وہ دبئی ضرور جا سکتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مشرف اپنے خلاف تمام مقدمات سے بری ہونا چاہتے ہیں اور ایک آزاد شہری کی حیثیت سے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔