پاکستانی ہاکی ٹیم کو دورہ بھارت سے روک دیا گیا
3 جنوری 2009گذشتہ برس نومبر کے آخر میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین مسلسل کشیدگی کے تناظر میں اسلام آباد حکومت کے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کھیلوں کے پاکستانی وزیر آفتاب شاہ جیلانی نے صحافیوں کو بتایا کہ جب تک دونوں ملکوں کے تعلقات اور اسلام آباد اور نئی دہلی کے مابین عمومی فضا بہتر نہیں ہوجاتی تب تک پاکستانی کھلاڑیوں کو بھارت کے دورے پر بھیجنا مناسب نہیں ہوگا۔
پاکستانی حکومت کا اسی مہینے بھارت میں ہونے والے چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ کے لئے قومی ٹیم کو ہمسایہ ملک نہ بھیجنے کا فیصلہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے اس مجوزہ دورہ پاکستان کی منسوخی کے محض دو ہفتہ بعد کیا گیاجس کے تحت بھارتی ٹیم کو جنوری میں پاکستان آنا تھا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن PHF نے قومی ہاکی ٹیم کے مجوزہ دورہ بھارت کی منسوخی کے حکومتی فیصلے کو تسلیم کرلیا ہے۔ اس بارے میں ملکی ہاکی فیڈریشن کے سربراہ قاسم ضیا نے کہا کہ ان کے ادارے نے ٹیم کے دورہ بھارت کو حتمی شکل دینے سے پہلے کھیلوں کی وفاقی وزارت سے اجازت مانگی تھی اور ان کے لئے موجودہ حالات میں حکومتی فیصلہ قابل فہم ہے۔
PHF کے سربراہ نے کہاکہ اب پاکستان ہاکی فیڈریشن اس ٹورنامنٹ کے متبادل کے طور پر دیگر ایشیائی ملکوں کی ٹیموں کے ساتھ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کا اہتمام کرنے کی کوشش کرے گی۔