1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوجی کیمپ کی مسجد پر خود کش حملہ ناکام، چھ ہلاکتیں

مقبول ملک
26 نومبر 2016

شمال مغربی پاکستان کے مہمند ایجنسی نامی قبائلی علاقے میں ملکی فوج کے ایک اڈے کی ایک مسجد پر ہفتہ چھبیس نومبر کو کی گئی خود کش حملے کی ایک ناکام کوشش میں چار مسلح حملہ آوروں اور دو فوجیوں سمیت کم از کم چھ افراد مارے گئے۔

https://p.dw.com/p/2THxH
Pakistan will offenbar Blockade des NATO-Nachschubs beenden
اس مسلح حملے میں چار خود کش عسکریت پسندوں کے علاوہ دو فوجی بھی مارے گئےتصویر: dapd

شمال مغربی پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ملنے والی نیوز اینجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق جدید ہتھیاروں سے مسلح خود کش حملہ آوروں کی تعداد چار تھی، جو مہمند ایجنسی نامی قبائلی علاقے میں غالانی کے مقام پر ایک آرمی کیمپ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

ان حملہ آوروں کی کوشش تھی کہ وہ اس آرمی کیمپ کی ایک مسجد میں داخل ہو کر وہاں موجود افراد کو نشانہ بنائیں۔ تاہم یہ عسکریت پسند اس کافی بھری ہوئی مسجد میں داخل نہ ہو سکے اور انہوں نے اس مسجد کے بیرونی دالان ہی سے فائرنگ شروع کر دی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم دو فوجی مارے گئے۔

اس دوران حملہ آوروں کی فائرنگ کا جواب دیا گیا، تو یہ چاروں عسکریت پسند بھی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ روئٹرز کے مطابق اس حملے کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے  علیحدہ ہونے والے ایک مسلح گروپ جماعت الاحرار نے قبول کر لی ہے۔

جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بعد ازاں ایک بیان میں اس حملے کی ذمےد اری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ان کے مسلح گروپ نے کیا اور اس کا مقصد پاکستانی سکیورٹی فورسز کے قبضے سے جماعت الحرار کے چند زیر حراست عسکریت پسندوں کو رہا کرانا تھا۔

Karte Pakistan Mohmand Deutsch/Englisch

پاکستانی فوج کے ایک بیان کے مطابق ان حملہ آوروں نے، جو دراصل خود کش حملے کرنا چاہتے تھے، اس مسجد کو ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق چھ بجے اپنی کارروائی کا نشانہ بنایا اور اس وقت پاکستانی فوج کے غالانی کیمپ کی اس مسجد میں کافی زیادہ تعداد میں نئے بھرتی ہونے والے ریکروٹ موجود تھے۔

فوجی بیان کے مطابق اس واقعے میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو حملہ آور موقع پر ہی مارے گئے جب کہ باقی دو نے اپنی خود کش بمبار جیکٹیں دھماکوں سے اڑا دیں تاہم ان دھماکوں کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بیان کے مطابق اس دہشت گردانہ حملے میں کل چھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں چودہ فوجی زخمی بھی ہوئے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں