پاکستانی فوج کا ساٹھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
18 اکتوبر 2008افواجِ پاکستان کے مطابق افغانستان سے ملحق شِمال مغربی صوبہ سرحد کے علاقے سوات میں ایک فوجی کارروائی میں اس نے ساٹھ طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق فوجی کارروائی میں فضائی طاقت کا بھی استعمال کیا گیا۔ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی اور فوج کا دعویٰ ہے کہ مزکورہ کارراوائی میں اس نے عسکریت پسندوں کے دو تربیتی کیمپوں کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔
پاکستانی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اس وقت شروع کی گئی جب فوج کو اطلاع ملی کہ ایک مغوی چینی انجینیئر طالبان کی حراست سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔
طالبان کے ترجمان مسلم خان کے مطابق اگست میں اغوا کیے گئے دو چینی انجینیئروں کو سیکیورٹی کی وجہ سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا تھا جس دوران ایک انجینیئر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
طالبان نے چینی انجینیئروں کی رہائی کے بدلے حکومت سے اپنے ایک سو چھتیس ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزکورہ چینی انجینیئروں کو انتیس اگست کو دیر کے علاقے سے طالبان شدّت پسندوں نے اغوا کیا تھا جہاں یہ انجینیئر ایک موبائل کمپنی کے ٹاور کی مرمّت کر رہے تھے۔ ان چینی انجینیئروں کو ان کے ڈرائور اور محافظ سمیت اغوا کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان انجینیئروں کی وڈیو غیر ملکی ویب سائٹ پر پیش کی گئی تھی۔
چینی حکومت پاکستان پر اپنے شہریوں کی بازیابی کے لیے دباؤ ڈالے ہوئے ہے۔ اس ضمن میں چینی حکومت کے لیک اہلکار نے بذاتِ خود طالبان رہنماؤں سے ملاقات بھی کی تھی جس میں طالبان نے چینی انجینیئروں کی رہائی کے بدلے اپنے ساتھیوں کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔
دفاعی اور خارجہ امور کے مبصرین کے مطابق پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی فوج کا حالیہ آپریشن حکومت کی جانب سے ان اغوا شدہ انجینیئروں کو بازیاب کرانے کی ایک کوشش ہے۔