پاکستانی ایئر فورس کے اولین سربراہ محمد اصغر خان کا انتقال
5 جنوری 2018انہیں سن 1957 میں صرف پینتیس برس کی عمر میں پاکستانی ایئر فورس کا سربراہ اُس وقت کے وزیراعظم حسین سہروردی کی منظوری و سفارش پر صدر اسکندر مرزا نے مقرر کیا تھا۔ وہ پاکستانی ایئر فورس کے انگریز سربراہ ایئر وائس مارشل آرتھر میکڈونلڈ کی ریٹائرمنٹ پر سربراہ بنائے گئے تھے۔
پاکستان بھارت سے نمٹنا جانتا ہے، پاکستانی فضائیہ کے سربراہ
’پاکستانی ایئر فورس کو نئے جنگی طیاروں کی ضرورت ہے‘
پشاور میں ایئر فورس بیس پر حملہ، آٹھ طالبان حملہ آور ہلاک
پاکستان ایئرفورس کے دو جہاز ٹکرا گئے، چار پائلٹ ہلاک
اُن کے انتقال کی پریس ریلیز پاکستان ایئر فورس کی جانب سے جاری کی گئی۔ اس میں پریس ریلیز میں پاکستانی فضائیہ کے موجودہ سربراہ ایئر مارشل سہیل امان نے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں اصغر خان نے انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا۔
ایئر مارشل ریٹائرڈ اضغر خان کی نماز جنازہ جمعہ پانچ جنوری مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے فوجی نوعیت کے شہر ایبٹ آباد میں ادا کی گئی ہے۔
ایئر مارشل ریٹائرڈ اصغر خان نے فوج کی ملازمت کے بعد سن 1970 میں ایک سیاسی جماعت تحریک استقلال کی بنیاد رکھی۔ وہ اکتالیس برس تک اس سیاسی جماعت کے سربراہ رہے۔ پاکستان کی ایک بڑی اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے بھی اپنی سیاسی زندگی کی شروعات اصغر خان کی سیاسی پارٹی میں شامل ہو کر کی تھی۔
اُن کی رحلت پر پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ وہ اصغرخان کے انتقال پرشدید افسردہ ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی ساری زندگی اصولوں کی بنیاد پر گزاری تھی۔ عمران خان نے انہیں ایک اصول پرست انسان بھی قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ پاکستانی ایئر فورس کو جدید بنانے میں اُن کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اپنے تعزیتی پیغام میں اصغر خان کو ایک پیشہ ورانہ فوجی زندگی کا ’آئیکون‘ یا علامتی شخصیت قرار دیا۔ جنرل باجوہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ پاکستان ایئر فورس کو مضبوط بنیادوں پر قائم کرنے کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
اصغر خان سترہ نومبر سن 1921 میں پیدا ہوئے تھے۔ اُن کے والد برطانوی فوج میں بریگیڈیئر تھے۔