’’پاکستانی اور بھارتی تعلقات میں بہتری کا راستہ، مذاکرات‘‘
29 نومبر 2015اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری سے ہی ایک ایسا سازگار ماحول پیدا ہو گا جس میں دونوں ممالک دہشت گردی کی وجہ سے لاحق خطرات کو جڑ سے اکھاڑ سکتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کا واحد طریقہ مذاکرات ہیں۔ بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی سے گفتگو کرتے ہوئے بان کی مون کا کہنا تھا، ’’میں اس بات پر قائل ہوں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے بات چیت ہی واحد ذریعہ ہے۔ میں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔‘‘ بان کی مون کا کہنا تھا کہ انہوں نے مذاکرات کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے مدد کی پیشکش بھی کی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق بان کی مون کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔ بین الاقوامی سلامتی کے لیے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات ان خطرات سے نمٹنے میں معاون ہوں گے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی گزشتہ کوشش اس وقت ناکام ہو گئی تھی جب پاکستان کے سابق مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کے دورہ بھارت سے قبل بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کی طرف سے کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت محض ایک موضوع ’دہشت گردی‘ پر ہو گی۔ پاکستانی مؤقف تھا کہ مذاکرات میں تمام توجہ طلب معاملات پر بات ہونی چاہیے۔
بان کی مون کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی بحالی کے لیے دونوں ممالک کے سربراہان کی طرف سے رواں برس ستمبر میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں عام بحث کے دوران جو تجاویز دی گئی تھیں وہ ان سے آگاہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک اہم بڑا خطرہ بن گئی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں انسانی جانوں کے زیاں کا سبب بن رہی ہے۔ اس کی بڑی مثالیں لبنان اور پیرس میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے ہیں۔‘‘
بان کی مون نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بہت سے دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بن چکا ہے جن میں عوام کو بھاری نقصانات اٹھانا پڑے اور یہ کہ پاکستانی حکام دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔