پاکستان: ہنگو میں بم دھماکہ،کم از کم نو افراد ہلاک
3 مارچ 2011بم دھماکے کا ہدف ایک پولیس وین تھی تاہم اس دھماکے سے زیادہ تر ہلاکتیں عام شہریوں کی ہوئیں۔ پاکستانی حکّام کے مطابق زخمی ہونے والوں میں بارہ خواتین اور چار بچّے بھی شامل ہیں۔
حکومتی اہلکاروں کے مطابق یہ دھماکہ خیبر پختونخواہ صوبے کے دارالحکومت پشاور سے سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہنگو ضلعے میں پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا تاہم یہ بات حتمی طور پر نہیں کہی جا سکتی کہ گاڑی جائے وقوعہ پر پہلے ہی سے کھڑی تھی یا پھر یہ کہ چلتی ہوئی گاڑی کو پولیس کی وین سے ٹکرایا گیا تھا۔
واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان عسکریت پسند اس نوعیت کے حملے ماضی میں کرتے رہے ہیں۔
طالبان عسکریت پسندوں نے بدھ کے روز اقلیتوں کے وفاقی وزیر شہباز بھٹّی کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔ واضح رہے کہ شہباز بھٹّی کو بدھ کے روز اسلام آباد میں مسلّح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر توہینِ رسالت کے متنازعہ قانون میں ترامیم کا مطالبہ کر رہے تھے اور اس حوالے سے انہیں اسلامی شدّت پسندوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی