پاکستان کے قبائلی علاقے میں پاکستانی فوج کی ہلاکتینں جارحیت ہے، وزارت خارجہ
11 جون 2008پاکستان کے افغان سرحد سے ملحقہ علاقے مہمند ایجنسی میں افغانستان میں تعینات نیٹوافواج کے ایک فضائی حملے میں بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں ایک آرمی میجر سمیت گیارہ فوجی اہلکار شامل ہیں۔ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اس حملے کی کڑے الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری پر ایک حملہ قرار دیا ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ جارحیت ہے اور اس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری تعاون کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ساتھ ہی وزارت خارجہ نے پاکستان میں امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کو وزارت خارجہ طلب کر کے اس واقعے پر احتجاج کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد پر عسکریت پسندوں اور امریکی افواج کے مابین جھڑپ ہوئی جس کے بعد ایک فضائی حملہ کیا گیا جس کی زد میں پاکستانی فوج کی ایک چوکی بھی آگئی۔ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ گزشتہ ماہ باجوڑ ایجنسی میں اسی طرح کے ایک میزائل حملے میں دس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے