پاکستان کے ریستوران میں اب خواتین روبوٹس میزبان
6 جولائی 2017نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رابعہ، اینی اور جینی ملتان میں پیزا ڈاٹ کام نامی ریسٹورنٹ میں گاہکوں کو پیزا پیش کرتی ہیں۔ ان روبوٹس کے خالق اور ریسٹورنٹ کے مالک اسامہ جعفری کا کہنا ہے کہ خواتین روبوٹس کی وجہ سے اُس کے ریسٹورنٹ میں گاہکوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔
ریستوران میں پیزا کھانے کے لیے آنے والے بارہ سالہ اسامہ احمد نے اے ایف پی کو بتایا،’’ ہم کئی جگہوں پر گئے ہیں، لیکن جب اس ریسٹورنٹ میں ہمیں ایک روبوٹ نے پیزا پیش کیا تو ہمیں بہت زیادہ خوشی ہوئی۔‘‘
حامد بشیر نامی ایک اور گاہک کا کہنا ہے،’’ یہ تخلیقی سوچ ہے، بچوں کے لیے یہ بہت دلچسپ بات ہے کہ ایک روبوٹ انہیں کھانا پیش کرے۔‘‘
چوبیس سالہ اسامہ جعفری نے اسلام آباد کے تدریسی ادارے ’نیشنل یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی‘ سے تعلیم حاصل کی ہے۔ جعفری نے اپنے والدین کی مدد سے روبوٹ کے پروٹوٹائپ پر کام کرنا شروع کیا تھا۔ اُن کا کہنا ہے،’’ ہمیں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے، دوست، رشتہ دار اور مقامی افراد سب کو یہ آئیڈیا بہت پسند آیا ہے۔‘‘
اُسامہ جعفری نے بتایا کہ اس روبوٹ کو پاکستان میں ہی مقامی دھاتوں اور آلات سے بنایا گیا ہے اور اس پر کُل چھ لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ اب جعفری ایک ایسے روبوٹ پر کام کر رہے ہیں جو گاہکوں کے سوالات کے جوابات بھی دے سکے گا۔