1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے فضائی کارروائی کی، افغان حکومت کا الزام

6 اپریل 2018

افغانستان نے کہا ہے کہ صوبہ کنڑ میں پاکستانی فضائیہ کی کارروائی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔ یہ الزام ایک ایسے وقت پر عائد کیا گیا ہے، جب پاکستانی وزیر اعظم افغانستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2va0S
Afghanistan - Selbstmordanschlag in Kabul
تصویر: picture alliance/Photoshot/R. Alizadah

خبر رساں ادارے روئٹرز نے افغان حکومت کے حوالے سے جمعے کے دن بتایا ہے کہ پاکستان سے متصل افغان صوبے کنڑ میں بدھ کی رات پاکستانی فضائیہ نے کارروائی کی تھی، جس کے سبب ’وسیع پیمانے پر مالی نقصان‘ ہوا۔

امریکی عہدیدار کا دورہ پاکستان: مسئلہ افغانستان ہے یا کچھ اور بھی؟

کیا افغانستان میں امن و امان پاکستانی تعاون کے بغیر ممکن ہے؟

پاک امریکا تعلقات میں سرد مہری، اقوام متحدہ اور افغان مہاجرین پریشان

پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب میں تیزی

دونوں ممالک کی طرف سے اعتماد سازی کی کوششوں کے باوجود کابل حکومت کی طرف سے اس نئے الزام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے مابین کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

افغان حکومت کی طرف سے یہ الزام ایک ایسے وقت پر عائد کیا گیا ہے، جب آج بروز جمعہ پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی افغانستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

اس دورے کے دوران وہ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات بھی کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین باہمی دلچپسی کے امور کے علاوہ اس بارے میں بھی مذاکرات کیے جائیں گے کہ جنگجوؤں کے حملوں کو کس طرح روکا جا سکتا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ افغانستان سے قبل افغان حکومت کی طرف سے پاکستان پر حملوں کا الزام عائد کرنے سے کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بدھ کی رات پاکستانی جیٹ طیاروں نے کنڑ صوبے کے دوگام ضلع میں متعدد حملے کیے۔ کہا گیا ہے کہ اس کارروائی سے مالی نقصان ہوا تاہم زیادہ تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اس کاروائی کی وجہ سے کوئی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ’افغانستان خبردار کرتا ہے کہ بین الاقوامی ضوابط کی خلاف ورزی، دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے‘۔ اسلام آباد حکومت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستان کے مطابق ملکی دستوں نے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی اور یہ الزامات ’بے بنیاد‘ ہیں۔

پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے حکام نے جمعرات کے دن راولپنڈی میں ملاقات کی، جس میں اس نئے فوجی آپریشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان کے مطابق یہ کارروائی پاکستانی علاقے میں کی گئی تھی۔ مزید کہا گیا ہے کہ کابل حکومت کو ’الزام تراشیوں‘ کا سلسلہ بند کر دینا چاہیے۔

ع ب / ش ح / روئٹرز