پاکستان میں گرفتار 5 امریکیوں سے حکام کی تفتیش
11 دسمبر 2009امریکی حکام نے پاکستانی میں گرفتار ہونے والے ان پانچ طلبہ سے تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا : ’’امریکی سیکیورٹی اہلکار خفیہ معلومات کے تبادلے میں اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ ہیں۔ ‘‘
امریکی محکمہ داخلہ کے پبلک افیئر شعبے کے نائب سیکریٹری فِلپ کرؤلے کے مطابق یہ افراد چند روز قبل لاپتہ ہو گئے تھے اور اس حوالے سے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے نے بتایا کہ اسلام آباد نے ان افراد کی گرفتاری کے فورا بعد امریکی سفارت خانے کو اطلاع فراہم کی۔
کرؤلے نے کہا کہ پاکستانی حکام ان گرفتار شدہ امریکی نوجوانوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔ کرؤلے نے تصدیق تفتیش کے اس عمل میں ایف بی آئی کے ایک ایجنٹ کے علاوہ امریکی محکمہ داخلہ کے ایک افسر بھی شامل ہیں۔
’’یہ سفارت خانے کی ایک ٹیم تھی۔ اس میں ایف بی آئی کا ایک اینجنٹ اور محکمہ داخلہ کے ریجنل سیکیورٹی آفس کا ایک اہلکار بھی شامل تھا۔‘‘
سرگودھا کے ضلعی پولیس سربراہ عثمان انور نے خبررساں اداروں کو بتایا کہ ان افراد کی گرفتاری القاعدہ اور دیگر عسکریت پسند گروپوں سے ان کے رابطوں کے شبے میں عمل میں آئی۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے جانے والے پاکستانی نژاد دونوں نوجوانوں کے والد خالد چوہدری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ امریکی شہریت رکھنے والے خالد چوہدری عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے مقامی رہنما ہیں۔
اسلام آباد میں سیکیورٹی حکام کے مطابق یہ افراد ممکنہ طور پر پاکستان میں ’’اہم اور حساس‘‘ مقامات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ حکام نے بتایا کہ گرفتار کئے جانے والوں میں دو پاکستانی نژاد، ایک مصری نژاد، ایک ایتھوپین نژاد اور ایک ایرتریائی نژاد امریکی شہری ہیں۔ اس سے قبل امریکی حکام نے ان نوجوانوں کے امریکی شہری ہونے کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ : خبر رساں ادارے
ادارت : عاطف توقیر