پاکستان میں شمالی کوریائی سفارت کار پر تشدد
5 مئی 2017پاکستان میں شمالی کوریائی سفارت خانے نے ملکی ٹیکس حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اس ملک کے ایک سفارت کار اور اس کی اہلیہ پر حملہ کیا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس حکام کراچی میں شمالی کوریا کے ایک سفارت کار کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے اور دونوں میاں بیوی پر بندوقیں تان لیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اس تناظر میں تیار کیے گئے شکایت نامے کی نقل دیکھی ہے، جس میں پاکستان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے محکمے کا نام لیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے بقول اس دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر ذمہ دار افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی تو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات پر سنگین نوعیت کے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس شکایت نامے کے مطابق نو اپریل کو کم از کم دس مسلح افراد شمالی کوریا کے کراچی میں مقیم ایک سفارت کار کے گھر میں داخل ہوئے اور ساتھ ہی انہوں نے اس سفارت کار پر حملہ کیا اور اس کی اہلیہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا۔ اس جوڑے پر پستول تانے جانے سے قبل دونوں غیر ملکیوں کے چہروں پر تھپڑ بھی مارے گئے۔
اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ اس دوران ان افراد نے کمرے میں لگی اس جوڑے کی ایک تصویر پر فائر بھی کیا۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے محکمے کے سربراہ شعیب صدیقی کے بقول، ’’یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے۔ ہم نے اس کی تحقیقات کے لیے ایک با اثر ٹیم تشکیل دے دی ہے، جو شمالی کوریا کے ان الزامات کی چھان بین کرے گی۔‘‘ ستائیس اپریل کو تحریر کیے گئے اس خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سارے واقعے کو وہاں لگے خفیہ کیمروں نے بھی ریکارڈ کیا۔
پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے پاکستان اور شمالی کوریا کے تعلقات اس وقت عالمی سطح پر متنازعہ ہو گئے تھے، جب 2004ء میں خان نے قبول کیا تھا کہ انہوں نے جوہری راز شمالی کوریا کو فروخت کیے تھے۔