پاکستان میں سوشل میڈیا پر ’ملک دشمنی‘، وزیر داخلہ کی تنبیہ
23 مئی 2017پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے منگل تئیس مئی کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق چوہدری نثار علی خان نے آج کہا کہ حال ہی میں پاکستان میں سوشل میڈیا پر سرگرم صارفین کے ایک مخصوص حلقے کی طرف سے ملکی فوج اور عدلیہ پر جو حملے کیے گئے، وہ ’ناقابل قبول‘ ہیں۔
فوج مخالف سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مہم، سول سوسائٹی ناراض
پاکستان میں ثقافتی تنوع ، مکالمت اور ترقی کے امکانات
پاکستان میں آن لائن تنقید: ’حکومتی کریک ڈاؤن‘ کے خلاف تنبیہ
ساتھ ہی وفاقی وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا کارکنوں کے خلاف سرکاری کریک ڈاؤن کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ملکی سکیورٹی ادارے ستائیس ایسے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی شناخت کر چکے ہیں، جن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
نثار علی خان کے بقول ان میں سے چھ اکاؤنٹس کے سلسلے میں متعلقہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے تاہم کسی کو بھی تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ ملکی وزیر داخلہ نے اس حوالے سے کہا کہ ناقدین کو دیکھنا چاہیے کہ ملکی قوانین کی رو سے ایسی سرخ لکیریں بھی ہیں، جنہین عبور نہیں کیا جانا چاہیے۔
اسی دوران پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے اہلکاروں نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ جن افراد سے پچھ گچھ کی گئی، ان سے یہ چھان بین ملکی فوج اور ریاستی پالیسیوں پر تنقید کے حوالے سے سائبر کرائمز کا احاطہ کرنے والے قوانین کے تحت کی گئی۔
آزادی رائے اور اظہار رائے کی آزادی کے حامی سرگرم کارکنوں کو اس سلسلے میں ریاستی اداروں کی کارروائیوں پر اس لیے تشویش ہے کہ ان کے مطابق یہ سرکاری کریک ڈاؤن اظہار رائے کی آزادی پر اور اختلافی سوچ رکھنے والوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔