1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں بمباروں کے خلاف ’موسیقی کا ہتھیار‘

24 اگست 2011

پاکستان میں شدت پسندوں کے حملوں نے آہوں اور سسکیوں کو تو جنم ضرور دیا، لیکن ان کے پس منظر میں ایک غیرمعمولی رسم بھی چل نکلی ہے، موسیقی جس کا محرک ہے۔

https://p.dw.com/p/12N2N
تصویر: Fotolia/Freesurf

یہ رسم نوجوان لیکن دولت مند پاکستانیوں نے چلائی ہے، جو دہشت گردی، انتہاپسندی اور سیاسی بحران کے نرغے میں لپٹے اپنے ملک پاکستان کو مثبت راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس مقصد کے لیے لندن کی منسٹری آف ساؤنڈ پاکستان میں موسیقی کے پروگراموں کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس منسٹری کی جانب سے اینٹوں کے بھٹے پر حال ہی میں منعقدہ ایک پروگرام کے ڈی جے فیصل بِگ کا کہنا ہے کہ یہاں ایسا لگتا ہے کہ جیسے پاکستان میں نہیں، بلکہ کہیں اور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم یہ وہ پاکستان تو نہیں لگتا، جسے آپ ذرائع ابلاغ کے ذریعے جانتے ہیں۔

اس کے منتظمین نے لندن کے معروف نائٹ کلب کو ایک رات کے پروگرام کے لیے ایک ڈی جے بھیجنے پر قائل کیا ہے۔ یہ پروگرام پاکستان میں سیاسی موضوعات پر اظہارِ خیال اور ذہنی دباؤ سے چھٹکارے کی وجہ بن رہا ہے۔ ملک کا ثقافتی دارالحکومت لاہور اس سرگرمی کا مرکز بنا ہوا ہے۔ وہاں رائے ونڈ روڈ پر مسلمان اسکالروں کے تبلیغی مرکز اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اسٹیٹ کے قریب فارم ہاؤسز میں متعدد لوگ ہر ہفتے کی رات رقص و موسیقی کے ساتھ بسر کرتے ہیں۔

NO FLASH Anschlag Quetta Pakistan
پاکستان کو دہشت گردی کی کارروائیوں کا سامنا ہےتصویر: AP

وہاں منسٹری آف ساؤنڈ کے پروگرام کے ایک شریک طاہر علی کا کہنا ہے: ’’یہ ہے پاکستان، میرا پاکستان، بدلتا ہوا پاکستان، اب اور دھماکے نہیں، دہشت گردی کی اور کارروائیاں نہیں، ہمارا معاشرہ بدل رہا ہے۔‘‘

اپنے کزن عمیر کے ساتھ اس پروگرام میں شریک زوبیہ کہتی ہیں: ’’آپ دیکھیں گے، ایک دِن آئے گا، جب پورا پاکستان بدلے گا، ہم اپنے معاشرے کو بدلیں گے، ہم انقلاب لائیں گے اور ہم انتہاپسندی سے چھٹکارا پائیں گے۔‘‘

 

رپورٹ: ندیم گِل / اے ایف پی

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں