1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

پاکستان: عاشورہ کے موقع پر سکيورٹی کے سخت انتظامات

بینش جاوید
12 اکتوبر 2016

پاکستان میں سخت ترین حفاظتی انتظامات میں آج یومِ عاشور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شیعہ عزاداران نے ماتمی جلوس نکالے۔

https://p.dw.com/p/2R8i5
Bildergalerie Moharam
تصویر: IRNA

سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک کے مختلف شہروں میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل رکھی گئی جبکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے بڑے شہروں میں فوج کو بھی الرٹ رکھا گیا۔ یومِ عاشور کے جلوسوں کی فضائی نگرانی کے ساتھ ساتھ ان کے راستوں پر کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔

 پاکستانی میڈیا کے مطابق  ملک بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کے ساتھ مجالس اور جلوسوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کراچی شہر ہائی الرٹ پر ہے تاکہ  کسی بھی ناخو شگوار واقعہ کا تدارک فوری طور پر کیا جا سکے۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس کے راستے کو محفوظ رکھنے کے لیے ذیلی سٹرکوں کو کنٹینروں کی مدد سے بند کیا گیا ہے۔

Afghanistan Muharram Prozession in Kabul 31.10.2014
پاکستان میں سخت سکیورٹی انتظامات کے ساتھ مجالس اور جلوسوں کا انعقاد کیا جا رہا ہےتصویر: Reuters/Omar Sobhani

 راولپنڈی شہر میں مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کے لیے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی سو سی سی ٹی وی کیمرے اورواک تھرو گیٹ بھی مختلف مجالس اور زیارت کے مقامات پر لگائے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صوبے پنجاب کے تمام اضلاع میں مجالس اور جلوسوں کی حفاظت و نگرانی کے لیے لگ بھگ دو لاکھ پولیس  اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ 

Attentat auf shiitische Pilger während Ashura Fest
پاکستان میں ماضی میں محرم کے ماہ کے دوران دہشت گردی اور فرقہ واریت کے واقعات پیش آچکے ہیںتصویر: Ali Al-Saadi/AFP/Getty Images

واضح رہے کہ پاکستان میں ماضی میں محرم کے ماہ کے دوران اور بالخصوص نویں اور دسویں محرم کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ اکتوبر کے آغاز میں کوئٹہ کی شیعہ ہزارہ کمیونٹی میں اُس وقت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی جب چار شیعہ خواتین کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر آئی تھی۔ اس پرتشدد واقعے کی ذمہ داری لشکرِ جھنگوی العالمی نے قبول کی تھی۔ پاکستان میں سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں فرقہ واریت کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور شیعہ آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

منگل گیارہ اکتوبر کے روز پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ایک بڑے شیعہ مزار پر مسلح افراد نے حملہ کر کے کم از کم چودہ زائرین کو ہلاک کر دیا تھا۔ اقوام متحدہ  کے مقامی دفتر نے اِس حملے میں اٹھارہ افراد کے ہلاک ہونے کا بتایا ہے۔