1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: سپریم کورٹ نے اجینوموتو پر پابندی عائد کر دی

4 مارچ 2018

پاکستان کی سپریم کورٹ نے ملک بھر میں اجینوموتو کی فروخت کے ساتھ ساتھ اس کی درآمد اور برآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے بھی اسے ’صحت کے لیے مضر‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2tf3W
Ajinomoto - Mononatriumglutamat
تصویر: Imago
Ajinomoto - Mononatriumglutamat
تصویر: Imago

چین سے درآمد کیے جانے والے نمک (مونو سوڈیم گلوٹا میٹ) کو اجینو موتو کہا جاتا ہے۔ ہفتے کے پاکستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ازخود کیس کی سماعت کرتے ہوئے اس چینی نمک پر پابندی عائد کر دی ہے۔ انہوں نے یہ حکم بھی دیا کہ تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو اس فیصلے سے فوری طور پر آگاہ کیا جائے۔

Ajinomoto - Mononatriumglutamat
تصویر: Imago

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کو یہ معاملہ کابینہ میں بھی پیش کرنا چاہیے۔ عدالت میں موجود پنجاب چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے بھی شق نمبر ایک سو چوالیس کے تحت چینی نمک کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی بھی اس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

کورٹ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چینی نمک کی امپورٹ اور ایکسپورٹ کے حوالے سے معاملہ کابینہ میں زیر التوا ہے۔ واضح رہے کہ پندرہ جنوری کو پنجاب فوڈ اتھارٹی (پی ایف اے) کی رپورٹ میں اجینوموتو کو ’مضر صحت‘ قرار دیا گیا تھا۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ چینی نمک میں مونو سوڈیم گلوٹا میٹ (ایم ایس جی) شامل ہے، جس سے ذائقہ تو تیز ہو جاتا ہے لیکن یہ دمے، سر درد اور دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ اگر اس نمک کو مسلسل استعمال کیا جائے تو ہائی بلڈ پریشر، ہارمونز میں عدم توازن اور کھانے کی الرجی جیسے مسائل سامنے آتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ حاملہ خواتین کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ہے۔