پاکستان: سبزی منڈی میں دھماکا، کم از کم 21 افراد ہلاک
21 جنوری 2017خبر رساں ادارے روئٹرز نے کُرم ایجنسی کے علاقے سے پاکستانی قومی اسمبلی کے رُکن ساجد حسین طُوری کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ دھماکا آج ہفتہ 21 جنوری کی صبح ہوا: ’’مقامی قبائلی لوگوں کی 21 لاشیں مل چکی ہیں جو اس دھماکے میں ہلاک ہوئے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی جائے گی جس کے بعد اس حملے کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔
روئٹرز کے مطابق دھماکے کی وجہ کے بارے میں مختلف رپورٹس ملی ہیں۔ طُوری کے مطابق مقامی طور پر تیار کیا گیا ایک بم کُرم ایجنسی کے مرکزی شہر پاراچِنار کی سبزی منڈی میں ٹماٹروں کے ایک ڈھیر میں چھپایا گیا تھا اور جب لوگ خریداری کے لیے وہاں جمع تھے تو یہ بم پھٹ گیا۔
تاہم کُرم ایجنسی کے ایک اہلکار سبز علی خان کے مطابق ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ یہ دھماکا ایک خودکش حملہ آور نے کیا۔ ایک عینی شاہد عاشق حسین کے مطابق دھماکے کے بعد شدید افراتفری کا عالم تھا اور زخمی مدد کے لیے پکار رہے تھے: ’’کوئی ایمبولینس دستیاب نہیں تھی اور لوگوں نے زخمیوں کو اپنی کاروں اور ذاتی پِک اپ ٹرکوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا۔‘‘
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایک فوجی ہیلی کاپٹر روانہ کر دیا گیا ہے جو زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں معاونت کرے گا۔
روئٹرز کے مطابق ماضی میں کرم ایجنسی طالبان کے زیر اثر رہی اور پاراچنار کے علاقے پر کئی خودکش حملے کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں سُنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان تناؤ کے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔