1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت کرکٹ سیریز کے امکانات معدوم

24 نومبر 2008

پاکستانی زرائع ابلاع کے مطابق ہفتے کے روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے باہر ہونے والے بم دھماکوں کے بعد ایک مرتبہ پھر جنوری میں ہونے والی پاک بھارت کرکٹ سیریز کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/G1Jt
بھارت کے معروف گلوکار دلیر مہندی پاکستان اور بھارت کی جھنڈیاں لہراتے ہوئے۔ پاک بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے دونوں ملکوں میں جنون پایا جاتا ہے۔تصویر: AP

پاکستانی زرائع ابلاغ کا یہ بھی کہنا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ای بھی سیریز کے پاکستان میں منعقد ہونے کے حوالے سے پر امید ہے جس کے زریعے بورڈ کو لاکھوں ڈالرز کی آمدنی کی توقع ہے۔

Pakistan cricketers and team
کوئی بھی اہم ملک پاکستان آکر کرکٹ کھیلنے کے لیے تیّار نہیں ہےتصویر: AP


مگر بھارتی حکّام کے خدشات بھی بے بنیاد نہیں ہیں۔ ابھی حال ہی میں بھارت نے اپنی جونیئر ہاکی ٹیم کا دورہِ پاکستان سیکیورٹی خدشات کی بنا پر منسوخ کردیا تھا۔ کیا بھارتی کرکٹ کے دورے کے ساتھ بھی یہی ہونے جا رہا ہے؟

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق بورڈ کے چئیرمین اعجاز بٹ بھارتی ہائی کمشنر سیتا پال سے ملاقات کریں گے۔ پی سی بی کے چئیرمین اور بھارتی ہمئی کمشنر کے درماین ایک ہفتے میں یہ دوسری ملاقات ہوگی۔

Cricketspiel England gegen Indien
بھارتی کرکٹ ٹیم کا شمار دنیا کی صفِ اوّل کی ٹیموں میں ہوتا ہے اور حالیہ کچھ عرصے سے بھارتی ٹیم فتوحات کی منزلیں طے کر رہی ہےتصویر: AP


اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کو ایک بریفنگ بھی دی ہے۔ اب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پی سی بی کے چئیرمین اس ماہ کے آخر میں بھارت جا کر بھارتی حکّام سے ملاقات کریں گے۔

مزکورہ سیریز کو ایک نیوٹرل مقام پر منعقد کرنے کے حوالے سے بھی غور کیا جا رہا ہے اور امکان ہے کہ پاکستان میں نہ ہونے کی صورت میں یہ سیریز ابوظہبی یا شارجہ میں منعقد کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کو طے شدہ پروگرام کے مطابق چار جنوربی سے انیس فروری تک پاکستان کا دورہ کرنا ہے مگر پاکستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے باعث بھارتی حکّام بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے حق میں نہیں ہیں۔ امسال آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ منسوخ کرچکی ہیں اور اس باعث پاکستان حکومت اور کرکٹ بورڈ کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔