1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت تاریخی فائنل، کانٹے دار مقابلہ متوقع

عاصمہ کنڈی
17 جون 2017

اتوار کی صبح لندن میں پاکستان اور بھارت آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں صف آراء ہو رہے ہیں۔ دنیائے کھیل کے بڑے حریفوں کے درمیان 50 اوورز کے کسی آئی سی سی عالمی ٹورنامنٹ کا یہ پہلا فائنل ہے۔

https://p.dw.com/p/2erfz
London Cricket ICC Champions Trophy Finale Trophäe
تصویر: Getty Images/G. Copley

تاریخی شہرت کے حامل اس مقابلے کا میزبان برطانیہ کا سب سے بڑا اور عظیم الشان کرکٹ اسٹیڈیم اوول ہے جو پاکستانی اور بھارتی تارکین وطن میں پائے جانے والے جوش و خروش کے سامنے چھوٹا پڑگیا ہے۔

پاکستان پہلی بار آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کا فائنل کھیل رہا ہے جبکہ بھارت جو دفاعی چمپیئن ہے 2002ء میں بھی چیمپیئنزٹرافی جیت چکا ہے۔

ٹورنامنٹ کے لیے بمشکل کوالیفائی کرنے والی پاکستانی ٹیم کا فائنل تک کا سفرحیرت انگیز رہا۔ پہلے ہی میچ میں بھارت کے ہاتھوں 124رنز سے نیچا دیکھنے کے بعد اس ٹیم نے جنوبی افریقہ، سری لنکا اور ٹائٹل فیورٹ انگلینڈ کو ہرا کرتہلکہ مچایا ہے۔ بیٹنگ کا روگ اب بھی اپنی جگہ سہی لیکن یہ پاکستانی باؤلنگ ہے جو دوسرے پاور پلے میں وکٹیں اڑاتی برمنگھم اور ویلز سے ارمانوں اور امیدوں کو لندن لائی ہے۔

Pakistan Mickey Arthur
پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے جس دلیری سے ٹورنامنٹ کھیلا ہے وہ قابل تعریف ہے، مکی آرتھرتصویر: Getty images/AFP/S. Khan
 پاکستانی پیسر حسن علی جو اس ٹورنامنٹ میں دو بار مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں، دس وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے آگے ہیں۔ ایک اور فاسٹ باؤلر جنید خان جنہیں وہاب ریاض کے ان فٹ ہونے سے پلیئنگ الیون میں جگہ ملی سات شکار کر چکے ہیں۔ کمر کی تکلیف میں افاقہ ہونے کے بعد محمد عامر بھی فائنل کےلیے پاکستان کو دستیاب ہوں گے۔ پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ہفتے کو عندیہ دیا کہ عامر، رومان رئیس کی جگہ لیں گے، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو میں اپنے ریورس سوئنگ یارکرز اور ہتھیلی کو پیچھے لاکر سلو گیند کی ورائٹی سے ہر دیکھنے والی آنکھ کو متاثر کیا تھا۔

دوسری جانب سپر سٹارز سے بھرپور بھارت کا انحصار ہمیشہ کی طرح اپنی بیٹنگ پاور پر ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف برمنگھم سیمی فائنل میں روہت شرما نے ناٹ آؤٹ سنچری اور کپتان ویرات کوہلی نے 96 رنز کی اننگز کھیلی۔ روہت 304رنز بنا چکے ہیں لیکن ٹورنامنٹ کے بہترین بیسٹمین 317 رنز کے ساتھ ان کے اوپننگ پارٹنر شیکھر دھون ہیں۔

UK Cricket ICC Champions Trophy | Pakistan gegen England
پاکستانی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقہ، سری لنکا اور ٹائٹل فیورٹ انگلینڈ کو ہرا کرتہلکہ مچایا ہےتصویر: Reuters/P. Cziborra

پاکستانی کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ فائنل میں ان کے باؤلرز بھارت کے ٹاپ آرڈر کو جلد ٹھکانے لگانے کی کوشش کریں گے تاکہ حریف مڈل آرڈر بیٹنگ جس کو زیادہ مواقع نہیں مل سکے اس میں نقب لگائی جا سکے۔ مکی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے جس دلیری سے ٹورنامنٹ کھیلا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ کوچ کے بقول پاکستانی کھلاڑی جو برمنگم میں بھارت سے میچ سے قبل چپ چپ لگ رہے تھے فائنل کے لیے لندن آکر بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم کسی کو بھی ہرا سکتی ہے۔

سنیچر 16 جون کی دوپہر دونوں ٹیموں کے کپتانوں ویرات کوہلی اور سرفراز احمد نے اوول پر ٹرافی کے ساتھ فوٹو گرافرز کو خصوصی پوز دیا۔

سرفراز احمد نے جنکی جارحانہ کپتانی پر انہیں سراہا جا رہا ہے اپنی پریس کانفرس میں کہا کہ پاکستان کے لیے گز شتہ تینوں میچ ناک آؤٹ تھے، ’’ہم جس جذبے کے ساتھ کھیلتے ہوئے آرہے ہیں فائنل میں بھی نتیجے کی پرواہ کیے بغیر ویسا ہی کھیلیں گے۔‘‘

Großbritannien Cardiff Cricket Pakistan s Sarfraz Ahmed in action during the ICC Champions Trophy Group B match at Cardiff Wales S
ہم جس جذبے کے ساتھ کھیلتے ہوئے آرہے ہیں فائنل میں بھی نتیجے کی پرواہ کیے بغیر ویسا ہی کھیلیں گے، پاکستانی کپتان سرفراز احمدتصویر: Imago/PA Images/J. Giddens

پاکستان اور بھارت کے درمیان ون ڈے کرکٹ کا پہلا فائنل 1985ء میں میلبورن میں ورلڈ چیمپیئن شپ آف کرکٹ کا تھا جس میں بھارت نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد آسٹریلیشیا کپ فائنل میں پاکستان نے 1986ء اور 1994ء میں بھارت کو شکست دی تھی۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی فائنل کے فاتح کو 23 کروڑ کی انعامی رقم ملے گی۔ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برائن لارا جو ان دنوں پاکستان آئے ہوئے ہیں، کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں پاکستان آئی سی سی مقابلوں میں بھارت سے یکطرفہ ہارتا رہا ہے لیکن اوول پر کوئی یکطرفہ میچ کی توقع نہ رکھے۔ یہ کانٹے دار معرکہ ہوگا۔

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔