ٹوئنٹی ٹوئنٹی فائنل: سری لنکا اور پاکستان آمنے سامنے
21 جون 2009اگرچہ بیشتر ماہرین موجودہ فارم کے پیش نظر سری لنکا کی ٹیم کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں تاہم پاکستانی ٹیم کو کسی بھی لحاظ سے کمزور سمجھنا بہت بڑی غلطی ہوگی۔
سری لنکا نے اس ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں گروپ سی میں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کو شکست دے کر چار پوائنٹس حاصل کئے جبکہ دوسرے یعنی سپر ایٹ مرحلے میں اس نے پاکستان، آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ کو ہراکر چھ پوائنٹس حاصل کئے۔ اس طرح سری لنکا کی ٹیم تمام میچوں میں ناقابل شکست رہی اور سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ سیمی فائنل میں اس کا مقابلہ ویسٹ انڈیز سے تھا، جس میں اسے 57 رنز سے شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔ سری لنکا کو آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کپ میں ابھی تک کسی بھی میچ میں شکست نہیں ہوئی ہے۔
پاکستان کا سیمی فائنل تک کا سفر ہرگز آسان نہیں رہا۔ ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں پاکستان کو گروپ بی میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی جبکہ ہالینڈ کے خلاف جیت کے نتیجے میں ٹیم نے دوسرے مرحلے کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ سپر ایٹ مرحلے میں بھی پاکستان کی کارکردگی غیرمعمولی نہیں رہی تاہم اس نے نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ کے خلاف اپنے میچ جیت کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔ سپر ایٹ میں پاکستان کو سری لنکا کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ سیمی فائنل میں پاکستانی ٹیم نے ’’بوم بوم‘‘ آفریدی کی شاندار آل راوٴنڈ کارکردگی کی بدولت فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلی۔
جنوبی ایشیا کی دومضبوط کرکٹ ٹیمیں، سری لنکا اور پاکستان، اب فائنل میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔
کس ٹیم کے پاس کیا کیا ہے؟
سری لنکا کی ٹیم کے پاس اگر مرلی دھرن کی انگلیوں کا جادو، مینڈس کا کمال اور مالینگا کی رفتار ہے تو پاکستانی ٹیم کے پاس شاہد آفریدی کا ہُنر، سعید اجمل کی ’آف اسپن، ٹاپ اسپن اور ‘دوسرا‘ اور عمر گُل کی ریورس سوینگ ہے۔
بیٹنگ کے شعبے میں سری لنکا کے پاس اوپنر تلک رتنے دلشان، جارحانہ سناتھ جے سوریہ، کپتان کمارا سنگا کارا، سابق کپتان مہیلا جے وردھنے اور ایل پی سی سیلوا اور جہان مبارک ہیں۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ بھی انتہائی مضبوط ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل، نوجوان اوپنر شہزیب حسین، آل راوٴنڈر عبدالرزق، کپتان یونس خان، شعیب ملک، مصباح الحق اور شاہد آفریدی کے علاوہ پاکستان کی ٹیم میں فواد عالم بھی ہیں۔
دو سال قبل جنوبی افریقہ میں آئی سی سی ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا تھا جس میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں فائنل میں پنچنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔ بھارت نے پاکستان کو ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد فائنل میں شکست دی تھی لیکن اس بار دفاعی چیمپئن بھارت سیمی فائنل تک بھی نہیں پہنچ سکا۔
انگلینڈ میں جاری دوسرے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستانی ٹیم فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹورنامنٹس میں صرف جنوبی ایشیا کی ٹیمیں ہی فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیمیں ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔