1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کی خارجہ پالیسی واضح نہیں، جرمنی

عابد حسین
6 جنوری 2017

جرمن وزارت خارجہ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی تا حال غیر واضح ہے۔ گزشتہ برس امریکی صدارتی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ اپنا منصب بیس جنوری کو سنبھالیں گے۔

https://p.dw.com/p/2VOxU
Symbolbild Deutschland USA Flagge
تصویر: imago/Seeliger

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان مارٹن شیفر نے جمعہ چھ دسمبر کے روز کہا کہ گزشتہ ایام میں جن جرمن حکومتی اہلکاروں کی ملاقاتیں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن یا حکومت کی منتقلی کے پروگرام کی نگرانی کرنے والی ٹیم کے اہلکاروں سے ہوئی ہے، اُن کی رپورٹوں سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگلے صدر کی خارجہ پالیسی پوری طرح واضح نہیں ہے۔

شیفر کے مطابق برلن حکومت کے اہلکار یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ بیس جنوری سے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کس طرح کی سکیورٹی اور خارجہ پالیسی کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے۔ اس ٹیم کے مطابق ٹرانزیشن ٹیم سے بات چیت میں کچھ واضح طور پر سامنے نہیں لایا جا سکا کہ ٹرمپ کی عالمی سلامتی سے متعلق امریکی پالیسی کی ترجیحات کیا ہوں گی۔

مارٹن شیفر نے ملاقاتوں کے بعد کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا کیس ہے کہ جس میں کوئی صاف و شفاف، واضح و مربوط اور جامع تصویر دستیاب نہیں ہوئی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کس انداز کی خارجہ اور سلامتی کی پالیسی کو عالمی سطح پر متعارف کرواتے ہوئے اُس پر عمل پیرا ہو گی۔ مارٹن شیفر نے ان خیالات کا اظہار برلن حکومت کی معمول کی پریس کانفرنس میں کیا۔

Russland Putin und Tillerson 2011
ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن اور روسی صدر ولادی میر پوٹنتصویر: picture alliance/dpa/Alexey Druginyn Mandatory Credit/R. Novosti

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر ڈونلڈ ٹرمپ ماسکو حکومت کے ساتھ تعلقات کو بہتر خطوط پر استوار کرنے کی پالیسی کو متعارف کراتے ہیں تو یہ یقینی طور پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے لیے پریشان کُن ہو سکتا ہے۔ جرمن چانسلر نے یورپی یونین کی اُن پابندیوں کی پوری حمایت کی تھی، جو روس کے یوکرائنی تنازعے میں ملوث ہونے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔

یہ امر اہم ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی مرتبہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی تعریف و توصیف کر چکے ہیں۔ اس طرح اپنی حکومت کے کلیدی عہدوں پر انہوں نے جن کو افراد کو نامزد کیا ہے، وہ بھی ماسکو فرینڈلی خیال کیے جاتے ہیں۔ ان میں خاص طور پر نامزد وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن (Rex Tillerson) ہیں، جو ماسکو کے ساتھ قریبی تعلقات کے حامل خیال کیے جاتے ہیں۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ٹرمپ کے نامزد کردہ اہلکاروں کے درمیان خاص طور پر خفیہ اداروں کی ہیئت ترکیبی پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔