ٹرمپ کہیں تو چین پر جوہری حملہ کر سکتے ہیں، امریکی کمانڈر
27 جولائی 2017یہ بات امریکی ایڈمرل کمانڈر نے امریکا اور آسٹریلیا کی آسٹریلوی پانیوں میں مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ ان مشترکہ فوجی مشقوں کی نگرانی شمال مشرقی آسٹریلوی ساحل سے دور ایک چینی انٹیلجنس بحری جہاز نے کی تھی۔
امریکی ایڈمرل نے یہ بھی کہا کہ امریکی فوج کے کمانڈر انچیف کی حکم عدولی کسی طور پر درست قرار نہیں دی جا سکتی۔
کانفرنس کے سامعین میں سے جب ایک طالب علم نے یہ پوچھا کہ اگر امریکی صدر آئندہ ہفتے چین پر جوہری حملہ کرنے کا حکم دیں تو کیا ایڈمرل اس پر عمل در آمد کریں گے؟ اس پر ایڈمرل اسکاٹ سوفٹ نے اثبات میں جواب دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی فوج میں شمولیت کرنے والا ہر فوجی اس بات کا حلف اٹھاتا ہے کہ وہ کمانڈر ان چیف کا وفادار رہے گا۔ امریکی صدر اپنے ملک کی افواج کا با لحاظِ منصب کمانڈر انچیف ہوتا ہے۔
پیسیفک بحری بیڑے کے ترجمان چارلی براؤن نے بعد میں کہا کہ کمانڈر سوفٹ کے جواب نے ایک بار پھر اس بات کی توثیق کی ہے کہ امریکا میں فوج سول حکومت کے ماتحت ہے۔ براؤن نے کہا کہ ایڈمرل سوفٹ سے کیے گئے سوال کا جواب بظاہر اُس سوال سے متعلق تھا لیکن دراصل وہ فوج پر سول کنٹرول کے اصول پر بات کر رہے تھے۔