1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ نے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی کو برطرف کر دیا

اشتیاق محسود، ڈیرہ اسماعیل خان
10 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی کو ان کے عہدے سے غیر متوقع طور پر برطرف کر دیا ہے۔ کومی ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی چھان بین بھی کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/2ciMP
Washington Senat Aussage FBI Director James Comey
جیمز کومیتصویر: Reuters/K. Lamarque

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے بدھ دس مئی کو موصولہ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے منگل نو مئی کی رات فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FBI) کے سربراہ جیمز کومی کی برطرفی کا اچانک فیصلہ اس لیے بھی حیران کن ہے کہ کومی گزشتہ برس نومبر کے صدارتی الیکشن سے پہلے کے عرصے میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے اعلیٰ اہلکاروں کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی تحقیقات بھی کر رہے تھے۔

USA Washington Trump Dekrete Religion
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپتصویر: picture-alliance/dpa/Consolidated/R. Sachs

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے جیمز کومی کی طربرفی کے اعلان کے ساتھ ان پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ ایف بی آئی کے سربراہ کے طور پر کومی ٹرمپ کی حریف صدارتی امیدوار اور سابقہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی ای میلز سے متعلق اسکینڈل کے سلسلے میں ہونے والی چھان بین کے دوران کئی ’غلطیوں کے مرتکب‘ ہوئے تھے۔

اس اعلان کے بعد امریکی ڈیموکریٹس کی طرف سے فوری طور پر ٹرمپ انتظامیہ پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے اعلیٰ عہدیداروں کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی تفتیش کے عمل میں سیاسی مداخلت کی مرتکب ہوئی ہے۔

اسی طرح ڈیموکریٹس کے ساتھ ساتھ خود ٹرمپ کی اپنی ریپبلکن پارٹی کے کئی رہنماؤں کی طرف سے بھی ایف بی آئی کے سربراہ کی اس طرح برطرفی پر عدم اطمینان اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

ٹی وی شو میں ٹرمپ اور پوٹن سے متعلق برا جنسی مذاق مسئلہ بن گیا

فلسطین، اسرائیل امن کے لیے جو ضروری ہوا، کروں گا، ٹرمپ

کم جونگ اُن سے ملنا میرے لیے ’اعزاز‘ ہو گا، ٹرمپ

اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ ایک بیان میں منگل کی رات کہا گیا، ’’ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی کو برطرف کرتے ہوئے ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور اس فیصلے کی وجہ امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز اور نائب اٹارنی جنرل رَوڈ روزنشٹائن کی واضح شفارشات بنیں۔‘‘

Bildkombo Hillary Clinton und James Comey
جیمز کومی اور سابق امریکی خاتون اول ہلیری کلنٹنتصویر: picture-alliance/AP Photo

ڈی پی اے کے مطابق کومی کی برطرفی کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کو بھیجی گئی اپنی سفارش کے ساتھ امریکی نائب اٹارنی جنرل روزنشٹائن نے اپنے خط میں کومی کی برطرفی کی تجویز کو اس دلیل کے ساتھ منطقی اور قابل فہم قرار دیا کہ ہلیری کلنٹن کی ای میلز کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں کومی کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اس وفاقی امریکی ادارے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

جیمز کومی کو ٹرمپ کے پیش رو صدر باراک اوباما کے دور میں 2013ء میں دس سال کے عرصے کے لیے ایف بی آئی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس ادارے کے ایک نئے مستقل سربراہ کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔