1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ سفری پابندی، معیاد پوری ہونے پر نیا حکم

عاطف توقیر
23 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چھ مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر عائد پابندیوں کے ہدایت نامے کی معیاد پوری ہونے پر ایک نیا حکم نامہ جاری کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2kZLb
Donald Trump Huntsville Rede
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.Anderson

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اپنے نئے حکم نامے میں سفری پابندیوں کے شکار ممالک کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

امریکی محکمہ برائے ہوم لینڈ سکیورٹی نے امریکی صدر کو تجویز دی ہے کہ ایسے ممالک کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جائے، جو امریکا کی جانب سفر کرنے والے اپنے کسی شہری کی معلومات امریکا کے ساتھ بانٹے سے گریز کریں یا پیش و پس سے کام لیں۔ ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ سلامتی کے موثر اقدامات نہ اٹھانے والے ممالک کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جانا چاہیے۔

ہزاروں امریکی حاجی، ٹرمپ کی پابندیوں پر تشویش میں مبتلا

’ویزا لاٹری جیت کر بھی امریکا نہیں پہنچ سکتے‘

امریکا کی طرف سے تہران کے خلاف نئی پابندیاں

یہ بات اہم ہے کہ صدر ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد چھ مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا کی جانب سفر پابندیوں کا حکم جاری کیا تھا، تاہم انہیں امریکا کی متعدد ریاستوں کی عدالتوں نے کالعدم قرار دے دیا۔ لیکن بعد میں امریکی سپریم کورٹ نے نوے روز کے لیے جاری کردہ اس حکم پر جزوی طور پر عمل درآمد کی اجازت دی تھی، جس کی مدت اب مکمل ہونے کو ہے۔

فی الحال یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اس نئے حکم نامے میں مزید کتنے یا کون کون سے ممالک کو شامل کیا جا رہا ہے، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بابت جلد ہی اعلان کرنے والے ہیں۔

حکام کے مطابق ایسے ممالک جو تارکین وطن، یا سیاحت کے ویزے پر امریکا جانے والے کسی شخص کی بابت تفصیلی معلومات فراہم نہیں کریں گے، جن سے یہ طے ہو کہ وہ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنے گا، پابندی کا شکار کیے جائے گے۔

واضح رہے کہ جون میں جزوی طور پر نافذالعمل ہونے والے پابندیوں کے اس حکم نامے کے تحت ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کو امریکا میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم ایسے افراد جن کے انتہائی قریبی رشتہ دار امریکی شہریت یا قانونی طور پر رہائشی اجازت نامے کے حامل ہیں، اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔