1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو ماہ میں ٹرمپ کو پے در پے شکستیں، اب ایک اور

25 مارچ 2017

ٹرمپ کوامریکی صدر بنے دو ماہ ہی ہوئے ہیں لیکن ابھی سے انہیں کئی محاذوں پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔ ’اوباما کیئر‘ کو ختم کرنے کا ان کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے اور یوں وہ اپنا ایک اور انتخابی وعدہ پورا نہیں کر سکے۔

https://p.dw.com/p/2ZwE6
USA Washington - President Donald Trump bei griechischer Unabhänigkeitsfeier
تصویر: Reuters/C. Barria

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جمعے کے روز ایک اہم ترین قانونی جنگ میں اس وقت شکست ہوئی، جب ان کی اپنی ہی ریپبلکن جماعت کے اراکین نے نظامِ صحت کے ’اوباما کیئر‘ نامی پروگرام کی جگہ نیا نظام لانے میں ان کا ساتھ نہ دیا۔ ایوانِ نمائندگان میں رائے شماری سے کچھ ہی پہلے ٹرمپ نے اپنا مجوزہ مسودہٴٴ قانون واپس لے لیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اُن کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے بھی بہت سے ارکان اس مسودے کے خلاف تھے۔

USA Washington - Proteste gegen die geplante Health-Care Reform
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ngan

یہ ٹرمپ کی پہلی شکست نہیں ہے۔ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے صرف ایک ہفتے بعد ہی ایک خصوصی حکام نامہ جاری کرتے ہوئے سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ سب کچھ اچانک تھا، جس کے بعد سفری افراتفری پھیل گئی، لوگ الجھن اور پریشانیوں کا شکار ہوئے اور دنیا بھر نے اس اقدام پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ لیکن ٹرمپ کو اُس وقت شدید شرمندگی اٹھانا پڑی جب واشنگٹن کی ایک عدالت نے اِس حکم نامے کو منسوخ کر دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ترامیم کے ساتھ ایک نیا حکم نامہ تیار کیا، جس میں سات کی بجائے چھ ممالک کے نام شامل تھے۔ تاہم ریاست ہوائی کے ایک جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس خصوصی فرمان پر بھی عمل درآمد روک دیا۔

اسی طرح امریکا کی انتخابی مہم پر اثر انداز ہونے کی مبینہ روسی کوششوں کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔ ابھی گزشتہ دنوں ہی ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے بھی زیادہ تفصیل میں جائے بغیر اس تحقیقاتی عمل کی تصدیق کی تھی۔ اس بارے میں ٹرمپ کی ٹیم سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اِس کے علاوہ اِس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے کانگریس کی سطح پر چار مختلف تحقیقات بھی جاری ہیں۔

USA Washington Präsident Trump nach der zurückgezogenen Gesundheitsreform
تصویر: Reuters/C. Barria

سونے پر سہاگہ یہ ہوا کہ گزشتہ مہینے ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن نے یہ کہتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا کہ روسی سفیر کے ساتھ اپنے روابط کے حوالے سے اُنہوں نے وائٹ ہاؤس کے ساتھ غلط بیانی سے کام لیا تھا۔ اِس کے علاوہ اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے بھی روسی سفیر سرگئی کیزلیکے سے اپنی ملاقات کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد خود کو اِن تحقیات سے الگ کر لیا تھا۔

ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ سیاست کے کسی تجربے کے بغیر ہی وائٹ ہاؤس تک پہنچے ہیں۔ تاہم ’اوباما کیئر‘ کو تبدیل کرنے کے اپنے منصوبے میں ناکامی کے بعد اب انہوں نے اپنی توجہ ٹیکس نظام میں اصلاحات لانے کی جانب مبذول کر دی ہے، جو ریپبلکن پارٹی کا ایک دیرینہ ہدف ہے۔