ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ
23 ستمبر 2008دنیا کے بہت سے ملکوں میں کرپشن اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہر سال کرپشن کی وجہ سے اربون کا نقصان ہوتا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نامی تنظیم دنیا بھر میں کرپشن کا جائزہ لے کر ایک فہرست مرتب کرتی ہے۔
تنظیم کی چئیر پرسن لابیلا نے کہا کہ ’’ کم آمدنی والے ملکوں میں کرپشن زندگی اور موت کا سوال بن سکتی ہے۔ جب اقتصادی عمل میں سے انفرادی ضروریات کے لئے رقم نکال لی جاتی ہے تو صحت اور علاج، پانی کی فراہمی و نکاسی وغیرہ کے انتظامات کے لئے پیسے کی کمی پڑ جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں لوگ بیمار پڑ جاتے ہیں، بہت سے مر بھی جاتے ہیں اور اقتصادی ترقی بھی نہیں ہو پاتی۔ جب تعمیراتی شعبے میں غبن کیا جاتا ہے اور خراب معیار کا سامان استعمال ہوتا ہے تو زلزلوں کے دوران عمارات اور پل جلد ٹوٹ جاتے ہیں اور شدید تباہی آتی ہے۔‘‘
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کرپشن کے لحاظ سے دنیا کے ایک سو اسی ممالک کا جائزہ لیا ہے۔ کم ترین کرپشن والے ممالک میں سب سے اوپر ڈنمارک، سوئیڈن اور نیوزی لینڈ ہیں جبکہ سب سے زیادہ کرپش والے ممالک میں صومالیہ، عراق اور برما یا میانمار نمایاں ہیں۔ کرپشن کے لحاظ سےجرمنی کی پو زیشن بہتر ہو کر دو درجے اوپرتو آ ئی ہے مگر صورتحال پھر بھی غیر تسلی بخش ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جرمن شاخ کی چئیر پرسن شینک نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ برائے 2008 میں کرپشن سے پاک ممالک کی فہرست میں بھارت بہترویں نمبر سے نیچے پچاسی ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔ پاکستان ایک سو اسی ممالک کی فہرست میں ایک سو چونتیسویں نمبر پر ہے۔