1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يورو زون کا بحران، 1000 ارب يورو کا نيا امدادی پيکج

27 اکتوبر 2011

بدھ کو برسلز ميں يورپی يونين کی سربراہی کانفرنس ميں يورو زون کے قرضوں کے شديد بحران سے نکلنے کے ليے ايک منصوبہ منظور کيا گيا، جس کی کاميابی کا فيصلہ وقت ہی کر سکے گا۔

https://p.dw.com/p/130DU
جرمن چانسلر ميرکل اور بين الاقوامی مالياتی فنڈ کی ڈائرکٹر لا گارد برسلز ميں
جرمن چانسلر ميرکل اور بين الاقوامی مالياتی فنڈ کی ڈائرکٹر لا گارد برسلز ميںتصویر: dapd

پچھلے ڈيڑھ برس کے دوران يورو زون کے قرضوں کے بحران کو حل کرنے کے ليے پے در پے ہنگامی اجلاس ہوتے رہے ہيں۔ گذشتہ کچھ عرصے سے ان اجلاسوں کا درميانی وقفہ مسلسل کم ہوتا گيا ہے۔ ہر دفعہ کاميابی کے وعدے کيے جاتے رہے ، ليکن ہوا اس کے برعکس ہے۔ کل کی ہنگامی سربراہ کانفرنس سے بہت اونچی توقعات قائم کی گئی تھيں۔ شايد ہی کبھی يورپی رياستی اور حکومتی سربراہان کی کسی کانفرنس سے اتنی زيادہ توقعات وابستہ کی گئی ہوں۔

کانفرنس رات دير گئے تک جاری رہی۔ بينکوں کے اپنا اصل زر بڑھانے پر تو نسبتاً جلد ہی فيصلہ کر ليا گيا تھا، ليکن قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے يورو زون کے ممالک کے امدادی فنڈ ميں کئی گنا اضافہ کر کے اسے 440 ارب يورو سے بڑھا کر 1000 ارب يعنی ايک ٹريلين يورو کر دينے کا مسئلہ بہت دشوارثابت ہوا، جس پر جرمنی ميں بھی پچھلے کئی دنوں سے گرما گرم بحث جاری تھی۔

اطالوی وزير اعظم برلسکونی برسلز کی سربراہ کانفرنس ميں
اطالوی وزير اعظم برلسکونی برسلز کی سربراہ کانفرنس ميںتصویر: dapd

سب سے زيادہ مشکل موضوع يونان پرعائد قرضوں کے ايک بڑے حصے کی معافی کا تھا۔ بينک اتنا زيادہ بڑا حصہ معاف کر دينے پر تيار نہيں ہو رہے تھے، جتنا کہ يورپی حکومتوں کا مطالبہ تھا۔ اس نکتے پر اتفاق رائے کے بغير دوسرے نکات پر اتفاق بے معنی تھا کيونکہ تمام معاملات کا ايک دوسرے سے تعلق ہے اور ايک مجموعی پيکيج ہی سے مسئلے کے حل کی اميد رکھی جا سکتی ہے۔ بلآخر کل بدھ اور جمعرات کی درميانی شب ميں کوئی ساڑھے تين بجے يہ خبريں آنے لگيں کہ بينک يونان کے ذمے آدھے قرضے معاف کرنے پر تيار ہو گئے ہيں۔ يونان کے دوبارہ سانس لينے کے ليے کم از کم اس حد تک رعايت ضروری تھی۔ اس کے ساتھ ہی يہ وہ آخری حد تھی جہاں تک جانے کے ليے بينک تيار تھے۔ ابھی يہ ديکھنا باقی ہے کہ کيا يہ مجموعی پيکج واقعی ايک حل ثابت ہوگا اور مالی منڈياں اس پر اعتماد کريں گی يا نہيں۔

برسلز کانفرنس ميں يونانی وزير اعظم پاپاندريو اور لکسمبرگ کے وزير اعظم يُنکر
برسلز کانفرنس ميں يونانی وزير اعظم پاپاندريو اور لکسمبرگ کے وزير اعظم يُنکرتصویر: dapd

فی الحال اہم بات يہ ہے کہ اس طرح کچھ مہلت مل گئی ہے، جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے يورو زون کے ہر ملک کو اپنی مالی حالت بہتر بنانے کے ليے انتہائی ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اٹلی نے اپنے پينشن کے نظام ميں اصلاحات کا منصوبہ تين دن کے اندر پيش کر ديا ہے اور قرضوں ميں کمی کرنے کا عہد بھی کيا ہے۔ اسپين نے بھی اپنی مالی صورتحال بہتر بنانے کا پروگرام تيار کرنے کا فيصلہ کيا ہے۔ يہ سب کچھ اميد افزا ہے۔

تبصرہ : کرسٹوف ہاسل باخ، برسلز

ترجمہ: شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں