1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سپریم کورٹ پر حملہ دہشت گردانہ کارروائی ہے، صدر مادورو

28 جون 2017

وینزویلا کے ایک پولیس ہیلی کاپٹر نے دارالحکومت کاراکس میں واقع سپریم کورٹ اور وزارت داخلہ کی عمارتوں پر حملے کیے ہیں۔ ملکی صدر نکولاس مادورو نے اس کارروائی کو ’ایک دہشت گرد عمل‘ قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2fWP7
Screenshot Instagram Oscar Perez
تصویر: Instagram/oscarperezgv

خبر رساں ادارے روئٹرز نے  ستائیس جون بروز بدھ وینزویلا کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کے دن پولیس کے ایک ہیلی کاپٹر نے سپریم کورٹ اور وزارت داخلہ کی عمارتوں پر حملہ کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ نچلی پرواز کرتے ہوئے اس ہیلی کاپٹر نے وزارت کی عمارت پر پندرہ فائر کیے جبکہ سپریم کورٹ کی عمارت پر چار گرینیڈ پھینکے۔ جب یہ کارروائی کی گئی تو دونوں حکومتی عمارتوں میں سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

وینزویلا کا سیاسی انتشار اور ناوابستہ تحریک کی سمٹ

’ اقتصادی جنگ کی آج جیت ہو گئی ہے‘: مادورو

وینزویلا: بجلی کا بحران، خواتین ہیئر ڈرائیر کم استعمال کریں

ایسی اطلاعات ہیں کہ اس چرائے گئے ہیلی کاپٹر میں ایک پولیس افسر ہی موجود تھا، جس نے یہ کارروائی سر انجام دی ہے۔ اس حملے کے بعد یہ پولیس اہلکار فرار ہو گیا، جس کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ ملکی اپوزیشن سپریم کورٹ پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ صدر مادورو کی حمایت کرتی ہے۔ اسی طرح وزارت داخلہ بھی صدر مادورو کے تابع ہے۔

ملکی صدر نکولاس مادورو نے اس حملے کو ایک دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دراصل یہ ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے سلسلے میں کی جانے والی ایک کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’جلد یا بدیر ہم ان حملہ آوروں کو پکڑ لیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مسلح حملہ آوروں نے حکومتی اداروں پر دہشت گردانہ حملہ کیا ہے۔

Venezuela Nicolas Maduro
چون سالہ سوشلسٹ سیاستدان مادورو کو کئی ماہ سے اپوزیشن کے مظاہروں کا سامنا ہےتصویر: Reuters/Handout: Miraflores Palace

چون سالہ سوشلسٹ سیاستدان مادورو کو کئی ماہ سے اپوزیشن کے مظاہروں کا سامنا ہے۔ ملکی اپوزیشن مادورو کو ایک ’آمر‘ قرار دیتی ہے جبکہ حالیہ عرصے کے دوران ملکی معیشت میں ابتری کے باعث مادورو کی اپنی حکومت کے ہی کئی افراد اور سکیورٹی ایجنسیاں ان کی پالیسیوں سے نالاں نظر آتے ہیں۔ اپریل سے اب تک حکومت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں 75 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

مادورو کا البتہ کہنا کہ دراصل امریکا ان کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا ہے تاکہ وہ وینزویلا میں ’ایک کٹھ پتلی‘ حکومت لا کر اس ملک میں تیل کے ذخائر پر قبضہ کر لے۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مادورو کی حکومت مالیاتی بحران کے شکار ملک میں عام انتخابات کا انعقاد کرائے تاکہ ملکی عوام خود فیصلہ کریں کہ وہ ملک کا نیا رہنما کس کو چننا چاہتے ہیں۔