ویت نام کے ایک گاؤں میں مست ہاتھیوں نے فصلیں روند ڈالیں
12 اکتوبر 2017ویت نام کی سرکاری نیوز ایجنسی نے آج بروز جمعرات اپنی ویب سائٹ پر خبر دی ہے کہ یہ مست ہاتھییوں کا لشکر ایک جنگلاتی علاقے سے ’نے ان‘ نامی صوبے کے ایک دیہات ’بائی دا‘ کی جانب بڑھ گیا اور اُس نے وہاں کھڑی فصلوں میں تباہی مچا دی۔ کسان فان وان دائی نے جب ان ہاتھیوں کو اپنی فصلیں تاراج کرتے دیکھا تو اس نے مقامی انتظامیہ کو مدد کے لیے بلایا۔
مقامی پولیس نے ڈرم بجا کر اور فائرنگ کر کے ہاتھیوں کو وہاں سے بھگانے کی بھر پور کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ ہاتھیوں کا غول مسلسل تین گھنٹے تک کھیتوں میں اچھل کود کرتا رہا اور جنگل میں لوٹنے سے قبل قریب دو ہیکٹر زمین پر پھیلی تمام فصلیں برباد کر ڈالیں۔
ویت نام میں محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ ملک میں لگ بھگ ایک سو بیس ہاتھی ہی باقی رہ گئے ہیں۔ ان میں سے چالیس پانچ علیحدہ گروہوں میں رہتے ہیں جبکہ اسی ہاتھی محکمہ جنگلات کی تحویل میں ہیں۔
ہاتھیوں کی نسل میں کمی کا سبب جینیاتی تنوع میں کمی اور انسانوں کے ساتھ ان کی مڈبھیڑ بتایا جاتا ہے۔