1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ 2011: سانپ سیڑھی کا کھیل جاری

14 مارچ 2011

تین ہفتے گزر جانے کے بعد بھی عالمی کپ2011 ء میں سانپ سیڑھی کا کھیل جاری ہے۔ پاکستان کے سابق کھلاڑی اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ بھارت کو ہرانے کے بعد جنوبی افریقہ ٹورنامنٹ کی سب سے مضبوط اور متوازن ٹیم بن کر ابھری ہے۔

https://p.dw.com/p/R901
تصویر: picture alliance/dpa

ریڈیو ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے چار ورلڈ کپ کھیلنے والے اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی ٹیم تاحال ٹورنامنٹ کی واحد ناقابل شکست ٹیم ہے مگر ورلڈ کپ میں اُسی ٹیم کو فتح ملے گی، جو نشیب و فراز سے گزر کر فائنل میں پہنچے گی اور اب تک جنوبی افریقہ سب سے متوازن ٹیم نظر آئی ہی۔ اگر آئندہ میچوں میں بھی ڈی ویلیئرز وکٹ کیپنگ کریں اور کولن انگرام کو کھلایا جائے تو یہ ٹیم مزید خطرناک ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ انگلینڈ سے ہارنے کے بعد جنوبی افریقہ نے ٹورنامنٹ کی فیورٹ بھارتی ٹیم کو ناگپور میں تین وکٹوں کی سنسنی خیز شکست دی ہے۔علاوہ ازیں وہ گروپ بی میں ویسٹ انڈیز اور ہالینڈ کو بھی ہرا چکی ہے۔

Bangladesch Cricket World Cup 2011 England v Bangladesh
انگلینڈ کو ٹورنامنٹ میں رہنے کے لیے اپنا میچ جیتنا لازمی ہےتصویر: picture alliance/empics

اسی گروپ میں شامل انگلینڈ کا مستقبل اب اس کے 17مارچ کو چنئی میں ہونے والے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ پر منحصر ہے۔ کیونکہ بنگلہ دیش اور آئرلینڈ کے بعد ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں انگلینڈ کی شکست اسے ٹورنامنٹ سے باہر کر دے گی اور اس صورت میں بنگلہ دیش کے کوارٹر فائنل تک رسائی کے امکانات روشن ہو جائیں گی۔

عالمی کپ2011ء میں تاحال دفاعی چیمپئن آسٹریلیا واحد ناقابل شکست ٹیم ہے۔ آسٹریلیا نے زمبابوے، نیوزی لینڈ اور کینیا کو یکطرفہ شکست دی ہے۔ بدھ کو بنگلور میں کینیڈا سے کھیلنے کے بعد آسٹریلیا کا آخری گروپ میچ 19مارچ کو کولمبو میں پاکستان سے ہو گا، جس کے بعد گروپ اے کی نمبر ون ٹیم کا بھی فیصلہ ہو گا۔

اعجازاحمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنے آخری دونوں میچ جیت کر گروپ ٹاپ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ اسے کوارٹر فائنل بھارت میں نہ کھیلنا پڑی۔

1999ء سے متواتر33 ورلڈ کپ میچوں میں ہار نہ ماننے والی آسٹریلوی ٹیم کا راستہ سابق پاکستانی کرکٹرز ہارون رشید کے بقول اب روکنا زیادہ مشکل نہیں۔ ہارون رشید نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ دیگر تمام ٹیموں کے برعکس آسٹریلیا کا دارومداران کے فاسٹ بالرز پر ہے اورجس دن اسپن وکٹ پران کے ابتدائی بیٹسمین جلد آؤٹ ہو گئے انہیں پاکستان، جنوبی افریقہ اورسری لنکا جیسی کوئی بھی ٹیم شکست دے سکتی ہے کیونکہ ان ٹیموں کے پاس معیاری اسپنرز موجود ہیں۔

Indien Bangalore Cricket WM
کوارٹر فائنل لائن اپ 20 مارچ کے بعد آخری گروپ میچ کے ساتھ ہی مکمل ہوسکے گیتصویر: UNI

عالمی کپ میں شریک چودہ ممالک میں سے سری لنکا، نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا نے کوارٹر فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا ہے جبکہ تین ٹیمیں کینیڈا، کینیا اور ہالینڈ اب اس دوڑ سے رسمی طورپر بھی باہر چکی ہیں مگر کوارٹر فائنل لائن اپ بھارت اور ویسٹ انڈیز کے20 مارچ کو ہونے والے آخری گروپ میچ کے ساتھ ہی مکمل ہوسکے گی۔

رپورٹ : طارق سعید

ادارت : عدنان اسحاق