1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپال میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ

5 اگست 2011

کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع ملک جمہوریہ نیپال میں سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ سماجی پریشانیاں بھی ابھر کر سامنے آ رہی ہیں۔ ان میں خاص طور پر گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12Bo6
تصویر: DW/Bijoyeta Das

نیپال میں مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں گھریلو تشدد کی وجہ سے کم از کم 22 خواتین قتل ہو چکی ہیں۔worec کی رپورٹ کے مطابق رواں برس ماہِ مئی سے 22 خوایتن کا قتل ملک کے مختلف حصوں میں رونما ہو چکا ہے۔ معتبر اخبار کھٹمنڈو ٹا ئمز کے مطابق ہلاکتوں کی یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں ڈیڑھ درجن زیادہ ہے۔ اس مناسبت سے متاثرہ خواتین کی بہبود اور بحالی کے ادارے Women's Rehabilition Centre نے خصوصی ریورٹ مرتب کر کے جاری کی ہے۔

نیپال میں ان خواتین کی ہلاکت کا سبب گھریلو تشدد بتایا گیا ہے۔ قتل کی بڑی وجوہات میں جنسی زیادتی، گھریلو مارپیٹ، جادو ٹونے اور جہیز کی کمی بتائی گئی ہیں۔ زیادہ تر قتل کے وقوعے ملک کے جنوبی علاقے ترائی میں رونما ہوئے ہیں۔ ترائی میں جہیز کی کمی کا شور بہت زیادہ ہے۔ پولیس کے مطابق اس علاقے میں کم جہیز لانے والی خواتین کو گھریلو مارپیٹ کا بہت زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پولیس افیسر دپتی کارکی کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد کم جہیز لانے کی صورت میں عورتوں کو زیادہ خطرہ اپنے رشتےداروں اور ہمسایوں سے رہتا ہے۔ انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کے مطابق اس مناسبت سے مؤثر اور مضبوط قانون کے عدم اطلاق کی وجہ سے ایسے افسوس ناک واقعات سامنے آتے ہیں۔ ان قوانین کا بھرپور اطلاق مقامی بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ان اداروں نے نیپال میں مخدوش سیاسی صورت حال کو بھی خواتین کے خلاف تشدد اور اغوا کے واقعات میں اضافے کی ایک وجہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ: سائرہ ذوالفقار

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں