نیپال: آئین سازی کا مطالبہ، ملک گیر ہڑتال
27 مئی 2011نیپال میں آئین سازی کا مطالبہ روز پکڑتا جا رہا ہے۔ جمعہ کے روز اس حوالے سے سیاسی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کی کال دی گئی تھی جس کے نتیجے میں دارالحکومت کھٹمنڈو اور دیگر علاقوں میں ٹرانسپورٹ اور دفاتر بند رہے۔
نیپال میں آئین سازی کے لیے طے کی گئی ڈیڈ لائن کل ہفتۃ کے رور ختم ہو رہی ہے اور اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ ملک کی آئین ساز اسمبلی اس وقت تک آئین بنا پائے گی۔ گزشتہ تین برس سے مختلف نوعیت کی سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کے باعث آئین ساز اسمبلی آئین تشکیل نہیں دے پائی ہے۔ خیال رہے کہ آئین ساز اسمبلی سن دو ہزار آٹھ میں معرضِ وجود آئی تھی اور آئین کی تشکیل کے لیےقبل ازیں اٹھائیس مئی دو ہزار دس کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ اس تاریخ تک آئین تشکیل نہ دیے جانے پر اس میں مزید ایک برس کی توسیع کر دی گئی تھی۔
جمعرات کے روز آئین کا مطابہ کرنے والی تنظیموں اور گروپس کی جانب سے کھٹمنڈو میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی سامنے آئے۔ مظاہرین حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ جلد از جلد ایک آئین تشکیل کرے تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
آئین سازی میں حائل مشکلات کی ایک بڑی وجہ مختلف سیاسی جماعتوں کا مختلف امور پر اختلاف بھی ہے۔ ملک میں بادشاہت کے خاتمے اور ماؤ نوازوں کے مسلّح جد و جہد ترک کر دینے کے بعد بھی نیپال داخلی عدم استحکام کا شکار ہے۔ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کے باعث گزشتہ برس ملکی بجٹ پیش نہیں کیا جا سکا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان