1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیلسن ون ڈے میں بھی پاکستان کو شکست

9 جنوری 2018

بارش سے متاثرہ میچ میں مارٹن گپٹل کی شاندار اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دوسرے دن ڈے میں آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں دو صفر سے برتری حاصل کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/2qXnv
UK Cricket ICC Champions Trophy | Pakistan gegen England
تصویر: Reuters/P. Cziborra

نیوزی لینڈ کے شہر نیلسن میں منگل کے دن کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں بھی پاکستان کی بلے بازی ناکام ہو گئی۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلتے ہوئے نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 246 رنز بنائے۔ پاکستان کی طرف سے نمایاں بلے باز محمد حفیظ، شاداب خان اور حسن علی رہے، جنہوں نے بالترتیب ساٹھ، باون اور اکاون رنز اسکور کیے۔

ولنگٹن: پاکستان پہلا ایک روزہ میچ ہار گیا

سن 2017 پاکستان ميں کرکٹ کے ليے ايک يادگار سال

دھرنے سے زندگی متاثر اور کرکٹ بھی

پاکستان کی اننگز کے بعد بارش کے باعث نیوزی لینڈ کو اس میچ میں پچیس اوورز میں 151 رنز کا ہدف ملا، جو اس نے دو وکٹوں کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا۔ جب میچ کو مختصر کیا گیا، تو اس وقت تک نیوزی لینڈ کی ٹیم نے چودہ اوورز میں دو کھلاڑیوں کے نقصان پر چونسٹھ رنز بنا لیے تھے۔

Neuseeland T20 Cricket Pakistan vs Neuseeland
مارٹن گپٹل نے چھیاسی رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلیتصویر: Getty Images/M. Hunter

بارش کے بعد جب میچ دوبارہ شروع ہوا تو نیوزی لینڈ کو گیارہ اوورز میں ستاسی رنز بنانا تھا اور اس کے پاس آٹھ وکٹیں تھیں۔ اس موقع پر مارٹن گپٹل اور رَوس ٹیلر نے انتہائی عمدہ اور جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ٹیلر نے پینتالیس رنز کی اننگز کھیلی۔

نیوزی لینڈ کی طرف سے اوپنر مارٹن گپٹل کی شاندار اننگز کی بدولت اس میچ میں کامیابی کے لیے نیوزی لینڈ کو کوئی مشکل پیش نہ آئی۔ گپٹل نے چھیاسی رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ پاکستان کی طرف سے نہ تو بلے بازی کارگر ثابت ہوئی اور نہ ہی بولنگ۔ 

پاکستان کی ایک بدقسمتی یہ بھی رہی کہ ان فارم بلے باز فخر زمان انجری کے باعث یہ دوسرا ون ڈے نہ کھیل سکے۔ ان کی جگہ امام الحق کو منتخب کیا گیا تھا، جو کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔ بظاہر اس میچ کو ’بارش سے متاثر‘ قرار دیا جا رہا ہے لیکن حقیقت میں اس میچ کے دوران پاکستان کی بیٹنگ لائن زیادہ ’متاثر‘ نظر آئی۔

اظہر علی، امام الحق اور بابر اعظم  جلد ہی پویلین لوٹ گئے اور اس نازک موڑ پر محمد حفیظ نے محتاط انداز اختیار کیا۔ لیکن دوسری طرف سے وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔ اس میچ میں بھی کپتان سرفراز احمد قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکے۔ ساتھ ہی شعیب ملک اور فہیم اشرف میں بھی اعتماد کا فقدان نمایاں رہا۔

ناقدین کے مطابق اگر پاکستان اس پانچ میچوں کی سیریز میں واپس آنا چاہتا ہے تو پاکستان کے سینئر بلے بازوں کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہو گی۔ ان میں اظہر علی، شعیب ملک اور سرفراز احمد کی اچھی کارکردگی انتہائی اہم قرار دی جا رہی ہے۔ اس سیریز کا آئندہ میچ تیرہ جنوری کو ڈنیڈن میں کھیلا جائے گا۔