1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کو ’جھوٹ کا گھر‘ قرار دے دیا

عابد حسین
21 دسمبر 2017

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم سے متعلق امریکی صدر کے اعلان کے خلاف آج قرارداد پیش کی جائے گی۔ دوسری جانب اس قرارداد کے ممکنہ نتیجے کو اسرائیلی وزیراعظم نے پیشگی مسترد کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2pl3F
Israel PK Ministerpräsident Benjamin Netanyahu in Jerusalem
تصویر: Reuters/R. Zvulun

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کو ’جھوٹ کا گھر‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان آج جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پر ہونے والی اُس رائے شماری کے حوالے سے دیا ہے، جس میں امریکی صدر سے کہا جائے گا کہ وہ یروشلم سے متعلق اپنے فیصلے کو تبدیل کریں۔

جو ملک مخالفت کرے گا، اس کی امداد روک دیں گے، ٹرمپ

یروشلم: اب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس ہو گا

فلسطین کے لیے ترک سفارت خانہ جلد ہی، لیکن ’یروشلم میں‘

فلسطینی علاقوں میں اسرائیل مخالف مظاہرے، چار افراد ہلاک

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست اس رائے شماری کے نتیجے سے قبل ہی اِسے مسترد کرتی ہے۔ اس کا امکان ہے کہ جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی جائے گی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے واضح کیا کہ یروشلم ’اُن کا دارالحکومت‘ ہے اور وہ اس شہر میں اُن ملکوں کے سفارت خانوں کی تعمیر جاری رکھیں گے، جو تل ابیب سے اپنے سفارتخانے منتقل کریں گے۔

فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر کے چھ دسمبر کے اعلان کے حوالے سے جنرل اسمبلی سے رجوع کر رکھا ہے۔ فلسطینی اپنی ممکنہ ریاست کا دارالحکومت مشرقی یروشلم کو بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ قبل ازیں ایسی ہی ایک قرارداد مصر کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی تھی اور اُسے امریکا نے ویٹو کر دیا تھا جب کہ چودہ دیگر اراکین نے مصری قرارداد کی حمایت کی تھی۔

USA UNO-Gebäude in New York
امریکی شہر نیویارک میں اقوام متحدہ کی مرکزی عمارتتصویر: Imago/UPI Photo/J. Angelillo

دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ بیس دسمبر کو کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا کے خلاف ووٹ دینے والے ممالک کی امداد کو روک دیا جائے گا۔ اپنی کابینہ کے اجلاس کے شروع ہونے سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوسے کہا کہ یہ اقوام ہمیں سے امدادی رقوم لے کر ہمارے خلاف ہی ووٹ دیتی ہیں۔

ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں متعین اپنی سفیر نِکی ہیلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ انہیں اُن ملکوں کے نام فراہم کریں جو مخالفت میں ووٹ ڈالیں گے۔

یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، اہم فیصلے