1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نواز شریف طیارہ کیس میں بری، رہنماؤں اور وکلاء کی جانب سے خیرمقدم

17 جولائی 2009

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ طور پر نواز شریف کو طیارہ سازش کیس میں بری کرتے ہوئے ان کو ملنے والی تمام سزائیں بھی کالعدم قرار دیں۔

https://p.dw.com/p/Irm9
یہ کیس نواز شریف کے پارلیمان تک پہنچنے میں آخری رکاوٹ تھاتصویر: AP

جمعے کے روز جاری کئے گئے 55 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ طیارہ اغواء کئے جانے کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا اور یہ کہ اس مقدمے کی تفتیش میں نہ صرف قانونی پہلوؤں کو نظرانداز کیا گیا بلکہ وعدہ معاف گواہ بھی قانونی تقاضوں پر پورے نہیں اترے۔ فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں میاں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا: ’’لارجر بینچ نے اس کیس کو کافی دنوں کے لئے سنا اور دونوں فریقین کو سننے کے بعد حتمی فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ استغاثہ طیارہ اغوا کیس میں میاں نواز شریف کے ملوث ہونے کے الزام کو ثابت نہیں کر سکا اس لئے اپیل منظور ہو گئی ہے‘‘۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل لطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت سندھ کی طرف سے نظر ثانی کی اپیل کا کوئی امکان نہیں جبکہ وکلاء رہنماؤں نے بھی عدالتی فیصلے کو قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی قرار دیا ہے ۔اس حوالے سے معروف وکیل اکرام چوہدری کا کہنا تھا :’’موجودہ عدالتی فیصلے سے ماضی میں دباؤ کے تحت، غیرقانونی اور غیرآئینی فیصلوں کو ختم کرتے ہوئے پاکستان میں قانون کی بالا دستی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔‘‘

دوسری طرف حکمران پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی نواز شریف کی رہائی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ سیکیرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف مقدمے کا خاتمہ ملک میں جمہوریت اور سیاست کےلئے مثبت اثرات کا حامل ہوگا۔ ادھر مسلم لیگ( ن) کے کارکنان اپنے قائد کے حق میں عدالتی فیصلے پر ملک بھر میں جشن منا رہے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی مسز تنویر نے کہا کہ موجودہ حالات میں نواز شریف کا پارلیمنٹ میں پہنچنا ناگزیر ہے۔

’’جب تک میاں نواز شریف پارلیمنٹ میں موجود نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کو حل نہیں کر سکتے۔ اس کے لئے اس آخری رکاوٹ کا خاتمہ ضروری تھا جو اللہ کے فضل و کرم سے سے دور ہوگئی ہے۔ اب ہماری خواہش ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آئیں اور اس ملک کے مسائل کو حل کریں۔‘‘

مبصرین کے خیال میں میاں نواز شریف کے خلاف مقدمات کے خاتمے کے بعد اب ان کا قومی اسمبلی میں پہنچنا یقینی ہے اور اس سے مسلم لیگ نواز بطور اپوزیشن پہلے سے زیادہ جاندار کردار ادا کرے گی جو مختلف معاملات پر حکومت کےلئے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

رپورٹ : امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت : عاطف توقیر