نريندر مودی کی آبائی رياست شديد بارشوں اور سيلاب کی زد ميں
28 جولائی 2017بھارتی گجرات کے کئی علاقوں ميں سيلابی ريلوں کی زد ميں آ کر کم از کم 120 افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ رياست ميں صنعتی ڈھانچے کو بھی شديد نقصان پہنچا ہے۔ علاقائی حکام نے گجرات ميں ہلاکتوں کی تصديق کرتے ہوئے بتايا کہ مجموعی طور پر مشرقی اور مغربی رياستوں ميں مون سون بارشوں اور سيلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تين سو سے زائد بنتی ہے۔ رياستی حکام نے بتايا ہے کہ کپاس کی کاشت کرنے والے کسان بالخصوص متاثر ہوئے ہيں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والی بھارتی اتھارٹی کے ہنگامی حالات کے شعبے کے نگران ايک افسر ديپک گھائی نے بتايا، ’’ہماری ٹيميں ملک کے مختلف حصوں ميں اس وقت بھی سرگرم ہيں۔‘‘
بھارت ميں حاليہ مون سون بارشوں اور ان کے نتيجے ميں آنے والے سيلاب سے مجموعی طور پر ايک ملين گھرانے متاثر ہوئے ہيں۔ اس دوران زراعت کے شعبے ميں بھی کافی بھاری مالی نقصان ہوا ہے، جس کا اندازہ ابھی لگايا جا رہا ہے۔
گجرات کے صدر مقام احمد آباد کے ہوائی اڈے پر پانی بھرا ہوا تھا، جس سبب متعدد پروازوں کو ديگر شہروں کی جانب روانہ کرنا پڑا۔ ايک ضلعی ايڈمنسٹريٹر اے آر راول نے بتايا کہ رياستی سطح پر ڈيڑھ سو کمپنيوں نے کام کاج بند کر ديا ہے۔ بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کی آبائی رياست گجرات ميں يہ سيلاب انتہائی نازک وقت پر آئے ہيں۔ راول کے بقول کپاس کی کاشت کرنے والے قريب پچاس ہزار کسان سيلابوں سے متاثر ہوئے ہيں اور اس وقت وہ اپنے کھيتوں اور گھروں سے پانی نکالنے کے عمل ميں مصروف ہيں۔