ناکام بغاوت کے پیچھے روس تھا: جارجیا
6 مئی 2009جارجيا کے صدرساکشويلی کا کہنا ہے کہ بڑے پيمانے پر بغاوت کی اس کوشش کے بعد اب صورتحال قابو ميں ہے۔ جارجيا ميں مغربی فوجی اتحاد نيٹو کی فوجی مشقوں کا آغاز کل سے ہورہا ہے ۔ جارجيا کی حکومت نے الزام لگايا ہے کہ روس کی شہہ پر جارجيا کے کچھ فوجی دستوں نے بغاوت کی کوشش کی ۔ اس صورتحال ميں روس اور سابق سوويت ريپبلک جارجيا کے درميان کشيدگی ايک نئے نقطہ عروج کو پہنچ گئی ہے۔جارجيا کی وزارزت داخلہ نے روس پر الزام لگايا ہے کہ اس نے فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کی اور اس کے لئے مالی وسائل فراہم کئے۔
وزارتی ترجمان نے کہا کہ فوجی بغاوت کو بروقت ناکام بنا ديا گيا ۔ ترجمان نے کہا ":منصوبے کےمطابق پورے جارجيا ميں فوجی بغاوتيں ہونا تھيں ۔ اس طرح نيٹو کی فوجی مشقوں کو آخری لمحے ميں روکنا تھا۔ آخرکار ايک بڑی فوجی بغاوت ہونا تھی ۔ ہميں ايسی اطلاعات موصول ہوئی ہيں جن کے مطابق روسی خفيہ اداروںاور باغيوں ميں براہ راست رابطہ موجود ہے"۔
جارجيا کے حکومتی ترجمان نے بتايا کہ کئی اعلی فوجی افسران کو گرفتار کر ليا گيا ہے اور مزيد کے بارے ميں تحقيقات جاری ہے۔ اس نے الزام لگايا کہ جارجيا کی منحرف جمہوریتوں ابخازيہ اور جنوبی اوسيتسيا ميں تعينات پانچ ہزار روسی فوجيوں کو باغيوں کی مدد کرنا تھی۔ اس سے قبل جارجيا کی وزارت داخلہ نے اعلان کيا تھا کہ طبليسی کے قريب ايک ٹينک بردار دستے کی بغاوت کو ناکام بنا ديا گيا ہے اور اس کے کمانڈر کو گرفتار کر ليا گيا ہے ۔
جارجيا کے صدر ساکشويلی نے ٹيليوژن پر تقرير کرتے ہوئے روس پر الزام لگايا کہ اس مبينہ ناکام بغاوت ميں اس کا ہاتھ ہے۔ روسی سفير برائے نيٹو دميتری روگوسين نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ":اگر ساکشويلی کو اسہال ہوتا ہے تو وہ اسے بھی ماسکو کی کارستانی کہيں گے ۔ ہم جارجيا کے اس رہنما کی اشتعال انگيز حماقتوں اور خبط کا جواب دے دے کر تھک چکے ہيں ۔ يہ ايک بيہودہ صورتحال ہے"۔
روسی سرکاری نشريات ميں جارجيا کے سابق وزيردفاع کا يہ بيان نشر کيا گنا ہے کہ اس اسکينڈل کے پيچھے جارجيا کا اشتعال دلانے کا مخصوص انداز نماياں ہے ۔
اس تازہ ترين اشتعال انگيزی ميں چاہے کسی کا ہاتھ ہو، نيٹو بدھ سے، سازشوں اورخطرناک پوشيدہ کھيل کے اسی ماحول ميں، اپنی فوجی مشقيں شروع کررہا ہے۔
شہاب احمد صدیقی/ کشور مصطفے