1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں مذہبی منافرت کی راہ روکنے کی جستجو

28 دسمبر 2011

نائجیریا میں مذہبی منافرت کی روک تھام کے سلسلے میں ملک کے ایک عالی رتبہ مسلم مذہبی رہنما محمد سعد ابوبکر نے صدر گُڈ لگ جوناتھن سے ملاقات کی ہے۔

https://p.dw.com/p/13aRH
تصویر: Picture-Alliance/dpa

اس افریقی ملک میں کرسمس کے موقع پر چالیس سے زائد انسان پُر تشدد واقعات کی نذر ہوگئے تھے۔ انتہا پسند مسلم گروہ بوکو حرام نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ملکی صدر گُڈ لگ جوناتھن نے گزشتہ روز مسلم رہنما سلطان آف سوکوٹو محمد سعد ابوبکر سے ملاقات کے بعد مسیحی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ مشتعل نہ ہوں۔ صدارتی مشیر کے بقول جوابی اشتعال مسئلے کا حل نہیں کیونکہ اس سے تشدد کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑے گا۔

محمد سعد کا کہنا تھا کہ کرسمس کے روز ہونے والے پُر تشدد واقعات مسلمانوں اور مسیحی شہریوں کے مابین جنگ نہیں بلکہ اچھے اور بُرے لوگوں کے درمیان جنگ ہے۔ ’’میں نائجیریا کے تمام شہریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ مسلمانوں اور مسیحیوں یا اسلام اور مسیحیت کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں بلکہ یہ اچھے اور بُرے لوگوں کی جنگ ہے، اچھے لوگ زیادہ اور برے لوگ کم ہیں تو اچھے لوگوں کو مل کر بُرے لوگوں کو شکست دینی چاہیے۔‘‘ محمد سعد ابوبکر نے کہا کہ رواداری کو فروغ دینے کے لیے مذہبی اور قومی رہنماؤں اور صدر جوناتھن کے ساتھ مزید ملاقاتیں کی جائیں گی۔'

Karte Nigeria mit Hauptstadt Abuja Englisch Deutsch
آبادی کے اعتبار سے نائیجیریا افریقہ کا سب سے بڑا ملک ہے

واضح رہے کہ قریب 15 کروڑ آبادی والے اس ملک کے شمالی حصے کی اکثریتی آبادی مسلمان اور جنوبی حصے کی اکثریتی آبادی مسیحی ہے۔ شمالی حصے میں مسیحی برادری کے رہنما نے کرسمس کے روز کے واقعات کو ’مذہبی جنگ‘ کا نام دیا تھا۔ 19 شمالی صوبوں میں مسیحیوں کی تنظیم کرسچین ایسوسی ایشین آف نائجیریا کے سیکرٹری سائیدو ڈوگو کے بقول علاقائی سطح پر سلامتی کو ممکن بنانے کے لیے رضا کاروں کے دستے تشکیل دے دیے گئے ہیں۔ ان کے بقول حکومت کو چاہیے کہ اس ’مذہبی جنگ‘ کا حل تلاش کرے۔ شمالی نائجیریا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مسیحی شہری وہاں سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔

دریں اثناء امریکی فوج کی افریقی کمان نے نائجیریا کی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ افریقی کمان کے سربراہ جنرل کارٹر ہیم کے بقول صومالیہ کے الشباب عسکریت پسندوں اور نائجیریا کے بوکو حرام نے دیگر گروہوں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ ان کے بقول یہ گروہ خطے میں امریکہ کے لیے بھی باعث خطرہ ہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں