1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے آئین میں سیکولر اصول برقرار رہیں گے، داؤد اولُو

عاطف بلوچ27 اپریل 2016

ترک وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملک کے نئے آئین میں سیکولر اصولوں کو ہی ملحوظ رکھا جائے گا۔ ان کے اس بیان سے ایسے خبریں دم توڑ گئی ہیں کہ حکمران جماعت نئے آئین کو مذہبی بنیادوں پر تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔

https://p.dw.com/p/1IdRH
ترک وزیراعظم احمد داؤد اؤلوتصویر: Reuters/G. Garanich

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ترک وزیراعظم احمد داؤد اؤلو کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کا نئے آئین میں سیکولر اصولوں کو ہی بنیاد بنایا جائے گا۔

ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر اسماعیل کہرامان کے اُس ایک بیان نے ترکی میں تہلکہ مچا دیا تھا کہ ملک کا نیا آئین مذہبی ہونا چاہیے۔

بعد ازاں مظاہروں اور شدید تنقید کے بعد انہوں نے یہ وضاحت بھی کر دی تھی کہ یہ ان کا ذاتی مؤقف ہے اور نئے آئین میں مذہبی آزادی کو ضمانت ہونا چاہیے۔

منگل کے دن انقرہ میں پارلیمان کی عمارت کے باہر اسماعیل کہرامان کے بیان پر مظاہرے بھی کیے گئے۔ اس دوران سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل بھی برسائے۔

اسی طرح کئی ناقدین نے مطالبہ کیا تھا کہ ترکی کی سیکولر روایات پر سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔

اس تمام تر صورتحال کے بعد آج بروز بدھ ترک وزیر اعظم نے حکومتی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ نیا آئین، جو تیار کیا جا رہا ہے، اس میں افراد کے مذہب اور عقائد کی آزادی کی ضمانت کے طور پر سیکولرازم کے اصولوں کا خیال رکھا جائے گا۔

Türkei Protest gegen Ismail Kahraman Ankara
اسماعیل کہرامان کے بیان پر انقرہ شہر میں ہونے والا مظاہرہتصویر: Reuters

حکمران پارٹی کے ممبران سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح ریاست کا تمام عقائد سے ایک واضح فاصلہ بھی رکھا جائے گا۔ داؤد اؤلو کا کہنا تھا کہ نئے آئین کی تیاری میں سیکولرازم کی ایک ’لبرل تشریح‘ کی جائے گی نا کہ ’مطلق العنانیت‘ پر مبنی۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمران اے کے پارٹی کی بنیاد اسلام کے سیاسی اصولوں کے تحت رکھی گئی تھی۔ سن 2002 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے اس پارٹی کی کوشش رہی ہے کہ عوامی زندگی میں بھی مذہب کا کردار شامل کر دیا جائے۔

ایردوآن کی پارٹی نے اپنی دور اقتدار میں مذہبی تعلیم کو فروغ دینے کے علاوہ سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں اور پارلیمان میں خواتین کے حجاب لینے پر عائد پابندی بھی ختم کر دی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید