1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی شروعات، سیکس ٹیپ اور طلاق، یہ سب کیا ہے؟

عاصم سلیم
4 اپریل 2017

ماہرين کا خیال ہے کہ ٹيلی وژن پر جوڑے بنانے اور ميل ملاپ کرانے والے پروگراموں کا وقت اب ختم ہوتا جا رہا ہے اور عنقريب ايسے شو ديکھنے کو مليں گے، جن ميں ايک دوسرے سے نالاں جوڑوں کی طلاقيں کرائی جا رہی ہوں۔

https://p.dw.com/p/2afOV
Deutschland Mann und Frau vor dem Fernseher Fernbedienung
تصویر: Fotolia/Minerva Studio

تجزيہ کار ورجينيا موسلر کا کہنا ہے کہ ٹيلی وژن پر جوڑے بنانے والے پروگراموں کا دور اب ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے يہ بات فرانسيسی شہر کن ميں ٹيلی وژن کی صنعت سے وابستہ دنيا بھر کے چوٹی کے ماہرين کے اجتماع MIPTV ميں کہی۔ موسلر کے بقول تين برس قبل اپنے آغاز کے بعد اب امريکا کے بلاک بسٹر شو ’ميريڈ ايٹ فرسٹ سائٹ‘ يا پہلی نظر ميں محبت يا شادی کا وقت ختم ہو گيا ہے اور صنعت ميں تخليق و جدت کی ضرورت ہے۔

اس کے برعکس آج کل ٹيلی وژن پر ايسے شو مشہور ہو رہے ہيں جن ميں ايک دوسرے سے نالاں مياں بيوی اپنی شادی کو ايک آخری موقع دينے کی کوشش کرتے ہيں يا يہ حتمی فيصلہ کر ليتے ہيں ان کا ايک دوسرے کے ساتھ گزارا نہيں۔ ليٹويا ميں نشر کیے جانے والے پروگرام ’مرر آف ٹرتھ‘ ميں کچھ ايسا ہی ہوتا ہے۔ شادی شدہ جوڑوں کو تھراپی فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان کے رشتے کو ايک موقع ديا جائے ليکن بات نہ بنے تو انہيں الگ ہو جانے کا اختيار دے ديا جاتا ہے۔

ہالينڈ کے ايک نئے پروگرام نے تو کئی حديں پار کر ديں۔ ’ايک نئی شروعات‘ نامی شو ميں پورے کے پورے خاندان اپنا سب کچھ بيچ کر جنوبی امريکی جنگلات ميں مقيم ہو جاتے ہيں اور ايک نئی زندگی کی شروعات کرتے ہيں۔ ہر خاندان کو پچھتر ہزار يورو ديے جاتے ہيں، جن کی مدد سے انہيں نيا گھر اور نئی زندگی شروع کرنی ہوتی ہے۔

عنقريب شروع ہونے والے اسرائيلی پروگرام ’سيکس ٹيپ‘ ميں جوڑوں پر زور ديا جاتا ہے کہ وہ اپنی جنسی سرگرميوں کو ريکارڈ کريں۔ تاہم ان کا مقصد غلط نہيں بلکہ تھراپی ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ دنيا بھر ميں اس وقت متعدد نئے پروگراموں پر کام جاری ہے۔ ريئيليٹی اسٹائل پروڈکشنز نے ٹيلی وژن کی صنعت کو بدل کر رکھ ديا ہے اور  يہ عمل مسلسل جاری ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید