1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میونخ: دنیا کا سب سے بڑا بیئر میلہ، حفاظتی انتظامات مزید سخت

مقبول ملک17 اگست 2016

جرمنی میں اسلام پسندوں کے حالیہ خونریز حملوں کے بعد جنوبی شہر میونخ میں ہونے والے سالانہ اکتوبر میلے کے لیے حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ اس سال اس میلے کا اہتمام سترہ ستمبر سے تین اکتوبر تک کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1Jjp4
Deutschland Oktoberfest in München
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager

وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے بدھ سترہ اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میں منتظمین نے اس سال کے اکتوبر میلے سے پہلے نہ صرف گزشتہ مہینے کیے جانے والے اسلام پسندوں کے خونریز حملوں کے تناظر میں سکیورٹی لیول بڑھا دیا ہے بلکہ اس موقع پر کیے جانے والے حفاظتی انتظامات بھی مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

میونخ کے اس مشہور زمانہ سالانہ بیئر میلے میں شرکت کے لیے، جو بین الاقوامی سطح پر اپنی نوعیت کا سب سے بڑا عوامی اجتماع ہوتا ہے، دنیا بھر سے قریب چھ ملین سیاح باویریا کے دارالحکومت کا رخ کرتے ہیں۔ یہ میلہ میونخ کے شہریوں کے لیے سال کے اہم ترین اجتماع کی حیثیت بھی رکھتا ہے، جس میں باویریا کے مقامی لوگ اپنا مشہور و معروف اور چمڑے کا بنا لباس ڈِرنڈل (Dirndl) پہن کر شامل ہوتے ہیں۔

اس مرتبہ اکتوبر میلے سے پہلے باویریا خاص کر میونخ کے شہریوں میں عسکریت پسندوں کے نئے ممکنہ حملوں کے حوالے سے کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جولائی میں اس جرمن صوبے میں کیے جانے والے دو مسلح حملوں کی ذمے داری دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش قبول کر چکی ہے۔

ان میں سے ایک حملہ شہر وُرسبرگ کے قریب ایک چلتی ریل گاڑی میں اور دوسرا شہر انسباخ میں ایک میوزک فیسٹیول کے موقع پر کیا گیا تھا، جن میں پناہ گزینوں کے طور پر جرمنی آنے والے دو حملہ آوروں نے کم از کم بیس افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ یہی نہیں ان واقعات کے علاوہ میونخ شہر کے ایک مصروف شاپنگ سینٹر میں ایک 18 سالہ ایرانی نژاد جرمن نوجوان نے بھی اندھا دھند فائرنگ کر کے نو افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

Bildergalerie Wiesn Trachten
گزشتہ برس میونخ کے اکتوبر میلے میں 7.3 ملین لٹر بیئر پی گئی تھیتصویر: Thomas Horsmann
München Oktoberfest 2014 - Wiesnplaymate Denise Cotte
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager

اس تناظر میں باویریا کے دارالحکومت میونخ کے ڈپٹی میئر جوزف شمٹ نے آج صحافیوں کو بتایا، ’’ہم سلامتی انتظامات کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے وہ سب کچھ کریں گے، جو ہم کر سکتے ہیں، تاکہ میونخ کے شہری اور یہاں اکتوبر میلے کے لیے آنے والے کئی ملین مہمان اس عوامی اجتماع میں کسی بھی طرح کی پریشانی اور خدشات کے بغیر شرکت کر سکیں۔

میونخ کے نائب میئر کے مطابق اس سال اس میلے کی وسیع و عریض جگہ کے ارد گرد دو میٹر اونچی ایک دھاتی باڑ بھی کھڑی کر دی گئی ہے اور سادہ لباس میں اضافی طور پر نگرانی کے فرائض انجام دینے والے سٹیورڈز کی تعداد بھی بڑھا کر پچھلے برس 250 کے مقابلے میں اس سال 450 کر دی گئی ہے۔

عالمی شہرت کے حامل میونخ کے اکتوبر میلے کی ابتدا 1810ء میں باویریا کے ولی عہد، شہزادہ لُڈوِگ کی شہزادی ٹیریزے کے ساتھ شادی کے موقع پر ہوئی تھی۔ گزشتہ برس اس سب سے بڑے عالمی بیئر فیسٹیول میں 7.3 ملین لٹر بیئر پی گئی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں