1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میسور میں دو بپھرے ہوئے ہاتھیوں کی تباہی، ایک شخص ہلاک

9 جون 2011

بھارت میں دو جنگلی ہاتھیوں کی زد میں آ کر ایک شخص ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ ان بپھرے ہوئے ہاتھیوں نے میسور شہر میں افراتفری پھیلا دی۔

https://p.dw.com/p/11XRg
تصویر: DW

بھارت میں بدمست، جنگلی اور بپھرے ہوئے ہاتھیوں کے شہری علاقوں میں داخل ہونے کے واقعات اکثر سامنے آتے رہتے ہیں۔ ایک تازہ واقعے میں دو ہاتھیوں نے شہر میسور میں ایک شخص کو ہلاک کر دیا ہے۔ بھارتی ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی ایک رپورٹ میں دکھایا گیا ہےکہ ان دو نر ہاتھیوں نے کس طرح شہر میسور میں تباہی پھیلائی۔ اس رپورٹ میں کچلے جانے والے شخص کی لاش بھی دکھائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بے قابو ہاتھیوں نے ایک گائے کو بھی زخمی کر دیا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق یہ دو ہاتھی شہرکے بمبو بازار کے علاقے میں داخل ہوئے۔ ان میں سے ایک خواتین کے کالج کی جانب گیا جبکہ دوسرا رہائشی علاقے میں داخل ہو گیا۔ اس دوران 55 سالہ رینوکا پرساد اپنے گھر سے باہر نکلا ہی تھا کہ ہاتھی نے اسے کچل دیا۔ رینوکا پرساد کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔

Elefanten Schönheitswettbewerb Chitwant Indien Flash-Galerie
بھارت میں جنگلی ہاتھیوں کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک ہےتصویر: picture alliance/dpa

حکام نے بتایا کہ یہ دونوں ہاتھی میسور شہر میں نرسیپور جنگلات سے داخل ہوئے تھے۔ یہ جنگل شہر سے 35 کلومیٹرکے فاصلے پر ہے۔ جنگلی جانوروں کی حفاظت کے محکمے اور میسور شہر کے چڑیا گھر کے حکام نے تین گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ان ہاتھیوں کو بے ہوش کرتے ہوئے قابو میں کیا۔ بعد میں انہیں دوبارہ جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔ اس دوران شہر بھر میں افراتفری پھیل گئی۔ اسکول اور کالج بند کر دیے گئے۔

میسور بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور سے 140 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے اور شہر کے ارد گرد کئی جنگلات ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق بھارت میں جنگلی ہاتھیوں کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک ہے۔ بھارت میں ہر سال کئی سو افراد اس جنگلی جانور کا لقمہ بنتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ جنگلات کے قریب بڑھنے والی آبادی بھی ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : امجد علی