1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل کی سیاسی جماعت کا کنونشن، مخلوط حکومت اہم ترین موضوع

عابد حسین
26 فروری 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کا ایک کنونشن آج پیر 26 فروری کو برلن میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس کنونشن میں کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے ایک ہزار سے زائد نمائندے شریک ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/2tL3q
Berlin CDU-Parteitag
تصویر: Reuters/F. Bensch

کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے برلن میں ہونے والے کنونشن میں سب سے اہم موضوع نئی مخلوط حکومت کے قیام کی ڈیل کی منظوری ہے۔ اس مخلوط حکومت کے حوالے سے سی ڈی یو کے بعض اراکین نے شکوک کا اظہار کیا تھا کہ تمام اہم ترین وزارتیں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کو دے دی گئی ہیں۔

ایس پی ڈی مہاجرین سے متعلق معاہدے پر کاربند رہے، سی ایس یو

یورپ کو عالمی سیاسی، اقتصادی دباؤ کا سامنا: میرکل کی تنبیہ

2021ء تک چانسلر بھی رہوں گی اور پارٹی سربراہ بھی، میرکل

جرمن حکومتی معاہدے پر یورپی اطمینان: ’منزل یورپ، سفر بحال‘

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گزشتہ برس چوبیس ستمبر کے انتخابات کے بعد پانچ ماہ سے زائد عرصہ گزرگیا ہے اور ابھی تک نئی حکومت تشکیل نہیں پا سکی ہے اور قوی امکانات ہیں کہ سی ڈی یو کے کنونشن میں نئی مخلوط حکومت کی منظوری حاصل کر لی جائے گی۔ سی ڈی یو کنونشن میں شریک ہونے والے پارٹی مندوبین کی تعداد 1001 بتائی گئی ہے اور یہ سارے ملک سے برلن پہنچے ہیں۔

CDU-Bundesparteitag
سی ڈی یوکے برلن میں ہونے والے کنونشن میں سب سے اہم موضوع نئی مخلوط حکومت کے قیام کی ڈیل کی منظوری ہےتصویر: picture-alliance/dpa/R. Hirschberger

آج کے کنونشن سے منظوری حاصل کرنے کے بعد چانسلر میرکل کو سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کی ووٹنگ کے نتیجے کا انتظار کرنا ہو گا۔ ایس پی ڈی کے چار لاکھ ساٹھ ہزار رجسٹرڈ اراکین کی جانب سے نئی مخلوط حکومت کو منظور یا نامنظور کرنے کے حوالے سے ووٹ ڈالنے کا سلسلہ دو مارچ تک جاری رہے گا۔ ان لاکھوں اراکین کو بذریعہ ڈاک ووٹ ڈالنے ہیں۔ ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی دو مارچ کی شام سے شروع ہو گی۔ اس ووٹنگ کو تجزیہ کاروں نے مخلوط حکومت پر پارٹی ریفرنڈم قرار دیا ہے۔

Berlin CDU-Parteitag | Angela Merkel, Bundeskanzlerin
کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے برلن میں ہونے والے کنونشن میں انگیلا میرکل خطاب کرتے ہوئےتصویر: Reuters/F. Bensch

یہ امر اہم ہے کہ دونوں پارٹیوں کی منظوری سے ہی نئی مخلوط حکومت کا قیام اور انگیلا میرکل کے لیے چوتھی مرتبہ چانسلر کا منصب سنبھالنے کی راہ ہموار ہو گی۔ کسی ایک پارٹی نے بھی منظوری نہ دی تو نئے انتخابات کا انعقاد یقینی ہو جائے گا۔ مخلوط حکومت کے قیام کے لیے شروع کیے گئے مذاکراتی عمل کے دوران دونوں پارٹیوں کی عوامی مقبولیت میں کمی کے اشارے بھی رائے عامہ کے نئے جائزوں میں سامنے آ چکے ہیں۔