1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل کا دورہٴ امریکا، توقعات اور امیدیں

عابد حسین
12 مارچ 2017

جرمن چانسلر کو اگلے ہفتے کے دوران شروع ہونے والے امریکی دورے کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا ہو سکتا ہے۔ وہ یقینی طور پر امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مناسب ’ورکنگ ریلیشنز‘ استوار کرنے کی کوشش کریں گی۔

https://p.dw.com/p/2Z3ma
Angela Merkel und Donald Trump
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler/R. Sachs

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اگلے ہفتے کے دوران ایک بڑے تجارتی وفد کے ساتھ امریکا کا دورہ کریں گی۔ اس دورے کے دوران وہ وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بھی کریں گی۔ جرمن چانسلر کے امریکی دورے کے حوالے سے یورپی کونسل برائے خارجہ امور کے برلن دفتر کے سربراہ یوزیف یاننگ کا خیال ہے کہ امریکی سیاست کے تناظر میں جرمن چانسلر کا یہ دورہ انتہائی پیچیدگیوں کا حامل ہو سکتا ہے۔

اسی طرح امریکا کی جان ہوپکِنز یونیورسٹی کے اطالوی شہر بولونا میں واقع یورپی کمیپس سے منسلک امریکی خارجہ پالیسی کے ماہر جان ہارپر کا خیال ہے کہ چانسلر میرکل یقینی طور پر ایک نیا راستہ اپناتے ہوئے واشنگٹن حکومت کے ساتھ مناسب تعلقات کو آگے بڑھانے کی خواہش مند ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدور اوباما اور بُش کے مقابلے میں ایک علیحدہ شناخت رکھتے ہیں۔ ہارپر کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ کا حکومت یا حکومتی عمل کے ساتھ قربت کا کوئی سابقہ تجربہ نہیں ہے۔

Bildcollage Donald Trump Angela Merkel lächelnd
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اگلے ہفتے کے دوران ایک بڑے تجارتی وفد کے ساتھ امریکا کا دورہ کریں گیتصویر: picture-alliance/dpa/J. Knappe & Reuters/K. Lamarque

میرکل کے وفد میں صنعتی گروپ سیمینز کے سربراہ جو کیزر اور کار ساز ادارے بی ایم ڈبلیو کے سربراہ ہارالڈ کرُوگر بھی شامل ہوں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جرمن چانسلر یہ وفد ایسے وقت میں امریکا لے کر جا رہی ہیں جب ٹرمپ کا نعرہ ’پہلے امریکا‘ ہے اور امریکی مال کی کھپت اولین ترجیح ہے۔ دونوں لیڈروں کے سیاسی نظریات میں بھی بظاہر ’طرز فکر‘ کا فرق ہے۔ میرکل عالمی امور میں تعاون اور کثیر الجہتی انداز کی حامی ہیں جب کہ امریکی صدر اس تناظر میں امریکی قوت کا سکہ جمانے کی کوشش میں ہیں۔

اس باعث عالمی امور کے ماہرین بشمول یاننگ اور ہارپر، اس دورے سے کوئی بڑی امید نہیں رکھتے۔ یاننگ کے مطابق میرکل جی ٹوئنٹی کے پلیٹ فارم پر معاملات کے حل کے لیے امریکی صدر سے تعاون کے فروغ کی توقع کرتی ہیں۔ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر اقوام کے گروپ جی ٹوئنٹی کا سربراہی اجلاس رواں برس کے وسط میں جرمنی کی میزبانی میں ہیمبرگ میں منعقد ہو گا۔

اس دورے کے دوران ایک اور بڑا موضوع امریکا اور یورپی یونین کے تعلقات بھی ہوں گے۔ میرکل نے اپنے اس دورے کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ امریکا کے دورے کے دوران جرمن حکومتی سربراہ کے  علاوہ یورپی یونین کی سفیر کا فریضہ بھی انجام دیں گی۔ چانسلر میرکل کو سابق امریکی صدر باراک اوباما کا انتہائی قریبی بین الاقوامی پارٹنر قرار دیا جاتا تھا۔