1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میانمار کے سپورٹس سربراہ کی انڈونیشیا پر تنقید

21 نومبر 2011

میانمار کے کھیلوں کے شعبے کے سربراہ نے جنوب مشرقی ایشیائی کھیلوں کے انعقاد میں انڈونیشیا کے ناقص انتظامات کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کا ملک اگلے SEA گیمز کی میزبانی زیادہ بہتر انداز میں کرے گا۔

https://p.dw.com/p/13ELO
تصویر: AP

میانمار کے کھیلوں کے سربراہ ناؤ تاؤنگ نے کہا کہ انڈونیشیا کی جانب سے South East Asian کھیلوں کے انعقاد کے حوالے سے کیے گئے انتظامات غیر معیاری اور ناقص تھے۔ انہوں نے جکارتہ اور پالیمبانگ شہروں کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے جنوب مشرقی ایشیائی کھیلوں کے موقع پر میدانوں کی تعمیر میں تاخیر اور کھلاڑیوں کے لیے محفوظ رہائشی علاقے مختص کرنے کے معاملات میں پیدا ہونے والے مسائل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ اگلے SEA گیمز میانمار کے دارالحکومت نائپیڈاؤ میں سن 2013ء میں منعقد ہونا ہیں۔

سنگاپور کے ایک اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ناؤتاؤنگ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ میانمار انڈونیشیا سے بہتر اور جامع انتظامات کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے گا کہ وہ SEA گیمز کا بہتر میزبان ہے۔ SEA گمیز تقریبا 44 برس بعد میانمار میں منعقد ہونا ہیں۔ ’’میانمار بہتر میزبانی کرے گا، پالیمبانگ سے زیادہ اچھی۔ ہماری تمام ممکنہ کوشش یہی ہو گی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ میانمار کی کوشش ہے کہ انڈونیشیا کے انتظامات سے سبق سیکھتے ہوئے، پہلے ہی سے ان کھیلوں کی تیاریوں کے رخ کا تعین کر لیا جائے۔

Drachenboot Drachenboote Indonesia Myanmar Birma Südkorea China Flash-Galerie
آسیان گیمز میں چین اور میانمار کے درمیان کشتی رانی کے مقابلے کا منظرتصویر: AP

ناؤتاؤنگ کے مطابق، انہوں نے کھیلوں کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ SEA کھیلوں کی آغاز اور اختتام کی تقریبات کے ساتھ ساتھ تمام کھلاڑیوں کی قیام گاہوں اور ذرائع نقل و حمل کا بغور مشاہدہ کیا۔

انہوں نے انڈونیشیا کے شہر پالیمبانگ کے گلورا سروئجایا اسٹیڈیم میں جنوب مشرقی ایشیائی کھیلوں کے سلسلے میں ہونے والے افتتاحی تقریب میں اہم شخصیات اور عام پبلک کے ایک ہی دروازے سے اسٹیڈیم میں داخلے اور 40 ہزار تماشیوں کی گنجائش کے حامل اس اسٹیڈیم میں انتظامی نقائص کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ میانمار میں اس طرح کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہو گا۔ ناؤتاؤنگ کے مطابق سن 2013ء میں SEA کھیلوں کے موقع پر دارالحکومت نائپیڈاؤ میں 25 ہوٹل اور ینگون شہر میں کم از کم 40 ہوٹل کھلاڑیوں اور سیاحوں کی قیام گاہوں کے لیے مختص ہوں گے۔

واضح رہے کہ سن 2013ء میں میانمار میں جنوب مشرقی ایشیائی کھیلوں کے موقع پر گیارہ ممالک کے سات ہزار کھلاڑی اور تقریبا 25 سو آفیشلز میانمار پہنچیں گے۔

رواں ماہ کی گیارہ سے 22 تاریخ تک انڈونیشیا میں جاری رہنے والے SEA گیمز کے منتظمین نے ان کھیلوں کے انعقاد کے موقع پر بدانتظامی کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ منتظمین کے مطابق جکارتہ حکومت کی جانب سے ان کھیلوں کے لیے مختص فنڈز کا تاخیر سے اجراء انتظامی امور میں خرابی کا باعث بنا تھا۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں