1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میانمار: سوچی کی صدر سے ملاقات متوقع

19 اگست 2011

حکومتی ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنما آنگ سان سوچی کی صدر تھائن سائن کے ساتھ آج جمعے کو ایک ملاقات متوقع ہے۔ یہ سوچی کی صدر کے ساتھ پہلی ملاقات ہوگی۔

https://p.dw.com/p/12JRl
سوچی اور صدر تھائن سائن کی یہ پہلی ملاقات ہو گیتصویر: dapd

میانمار کی جمہوریت پسند رہنما اور نوبل امن انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر آنگ سان سوچی کو گزشتہ برس نومبر میں سات سال کی مسلسل نظربندی کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ ان کی رہائی کے باوجود میانمار کی حکومت نے ان کی نقل و حرکت پر کافی حد تک نظر رکھی ہوئی ہے۔

میانمار میں گو کہ ایک نام نہاد سویلین حکومت قائم ہے تاہم ملکی افواج کا پارلیمنٹ اور میانمار کی معیشت اور سیاست پر بڑی حد تک کنٹرول ہے۔ اب پہلی بار یہ امکان ہے کہ سوچی اور صدر تھائن سائن کے درمیان ملاقات ہوگی جس کو مبصرین تاریخی اہمیت کی حامل قرار دے رہے ہیں۔

NO FLASH Thein Sein
میانمار کے صدر تھائن سائنتصویر: AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے میانمار حکومت کے عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوچی آج جمعے کو اقتصادی ترقی سے متعلق ایک ورکشاپ میں شرکت کر رہی ہیں جس میں صدر تھائن سائن بھی موجود ہوں گے۔

ایک حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’صدر (تھائن سائن) بھی شرکت کر رہے ہیں، اور دونوں (سوچی اور صدر) کی ملاقات متوقع ہے۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب دونوں کی ملاقات ہوگی۔‘‘

حزب اختلاف کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی سے وابستہ ذرائع کے مطابق سوچی ینگون میں قائم اپنے دفتر سے بذریعہ کار اس ورکشاپ میں شرکت کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔

خیال رہےکہ سوچی کی جماعت NLD نے سن 1990 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم ملکی افواج نے اس پارٹی کو حکومت نہیں بنانے دی تھی۔ این ایل ڈی نے گزشتہ برس ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

مبصرین کے مطابق حالیہ چند ماہ میں حکومت کی جانب سے سوچی اور ان کی جماعت کو ایسے پیغامات اور اشارے دیے جا رہے ہیں، جن سے محسوس ہوتا ہے کہ میانمار کی حکومت سوچی اور قومی لیگ برائے جمہوریت کے ساتھ مصالحت کی خواہاں ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ اے ایف پی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں