مہاجرت کے سفر میں ایک نئی زندگی کا جنم
6 جولائی 2016پناہ کی تلاش میں یورپ کے خطرناک سفر پر نکلی ہوئی اس حاملہ خاتون کا تعلق افریقی ریاست کیمرون سے ہے اور اُسے اطالوی بحریہ کے محافظ دستے نے بحیرہٴ روم میں ڈوبنے سے بچا لیا تھا۔ بچی کی پیدائش منگل کی رات نو بجے ہوئی اوراطالوی بحریہ کے مطابق ماں اور بیٹی دونوں کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔
اس بچی کا نام جہاز پر زچگی کے دوران خدمات انجام دینے والی ایک دایہ کے نام پر مانوئیلا رکھا گیا ہے۔ ان دونوں کو بعد میں بدھ کے روز دیگر 976 تارکین وطن کے ہمراہ جنوبی اٹلی کے’ریگیو کلابریا‘ نامی ساحلی شہر پر اتار دیا گیا تھا۔
اطالوی بحریہ کے مطابق اسی جہاز پر رواں برس 27 جون کو بھی ایک بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔ اطالوی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ سسلی اور شمالی افریقہ کے درمیان پھیلے سمندر میں لگ بھگ ساڑھے چار ہزار تارکین وطن کو بچانے کے لیے تیس امدادی آپریشنز کیے گئے۔
حالیہ مہینوں میں بلقان رُوٹ کہلانے والے راستے کے بند ہونے کے بعد سمندر کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کے لیے اٹلی داخلے کا مرکزی مقام بن گیا ہے۔
مہاجرت کی بین الاقوامی تنظیم کے پیر کے روز شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق دو لاکھ چھبیس ہزار پانچ سو پینتیس افراد سمندر کے راستے یورپ پہنچے، جن میں اطالوی ساحلوں پر پہنچنے والوں کی تعداد سڑسٹھ ہزار کے قریب تھی۔ اس تنظیم کے مطابق دو ہزارآٹھ سو ننانوے افراد وہ تھے، جو بحیرہٴ روم پار کرتے ہوئے یا تو لاپتہ ہو گئے یا پھر ہلاک ہو گئے۔