1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجر دوست جرمن میئر پر حملہ کرنے والے ملزم کو سزائے قید

12 جون 2018

جرمنی کی ایک عدالت نے ملک میں مہاجرین کی آمد کی مخالفت کرنے والے ایک شخص کو ایک مہاجر دوست میئر پر حملہ کر کے زخمی کرنے کے جرم میں دو برس قید کی معطل سزا سنائی ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ برس نومبر میں پیش آیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2zOQE
Deutschland, Hagen: Prozess um Messerangriff auf Bürgermeister
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Thissen

جرمنی کے مغرب میں واقع قصبے آلٹینا کے میئر آندریاس ہولسٹائن خنجر سے کیے گئے اس حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ مہاجرین کی جرمنی آمد کی مخالفت کرنے والے اس حملہ آور کی شناخت ویرنر ایس کے نام سے کی گئی تھی۔ ویرنر نے ہولسٹائن پر حملہ کرتے ہوئے چیخ کر کہا تھا، ’’تم نے دو سو غیر ملکیوں کو آباد ہونے کی اجازت دی اور مجھے بھوکا مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔‘‘

گزشتہ برس ستائیس نومبر کو پیش آنے والے اس واقعے میں ہولسٹائن کی گردن پر چھ انچ (پندرہ سینٹی میٹر) طویل زخم آیا تھا۔ تاہم ایک مقامی کباب شاپ کے مالک دیمیر عبداللہ اور ان کے بیٹے نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے حملہ آور کو روک دیا تھا۔ ہولسٹائن بعد ازاں ہسپتال سے فارغ ہوتے ہی سیدھے اس کباب شاپ پر گئے تھے اور اپنی جان بچانے والے ان ترک نژاد افراد کا شکریہ ادا کیا تھا۔

شہر ہاگن کی عدالت نے ویرنر ایس کو شدید جسمانی چوٹیں پہنچانے کے جرم میں قصور وار قرار دے کر اسے دو سال کی معطل سزائے قید سنائی۔ ویرنر ایس کی عمر چھپن برس ہے اور وہ آلٹینا قصبے کا ہی رہائشی ہے۔ سماعت کے دوران ویرنر نے اعتراف جرم کیا تاہم اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ میئر کو قتل کرنے یا شدید زخمی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔

گزشتہ ہفتے عدالت نے بھی ویرنر کا موقف تسلیم کرتے اور اس کے خلاف اقدام قتل کی دفعات ختم کرتے ہوئے شدید جسمانی نقصان پہنچانے کے الزام کے تحت مقدمے کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آلٹینا کے میئر آندریاس ہولسٹائن کو مئی سن 2017 میں جرمنی میں سماجی انضمام سے متعلق ایک انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اس قصبے میں مہاجرین کی آباد کاری اور ان کے سماجی انضمام کے لیے عملی کوششیں کرنے پر ہولسٹائن کی تعریف کی تھی۔

ش ح/ م م (نکول گؤبل)