مٹ رومنی امریکی صدر سے آگے نکل گئے، سروے
28 اگست 2012ریپبلکنز صدارتی امیدوار مٹ رومنی کی باقاعدہ نامزدگی کے لیے قومی کنونشن کا انعقاد گزشتہ روز کیا جانا تھا لیکن خراب موسم اور سمندری طوفان ’ائزک‘ کے خطرے کے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ تاہم موسم بہتر ہونے کی وجہ سے فوری طور پر اس تقریب کا انعقاد آج کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب نیوز چینل ’سی این این‘ کو ایسی دستاویزات ملی ہیں، جن میں سکیورٹی کے اداروں نے تقریب کے دوران پر تشدد مظاہروں کے منصوبے سے خبردار کیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق مٹ رومنی کی صدارتی امیدوار کے طور پر باقاعدہ نامزدگی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کے لیے ملک بھر سے ہزاروں افراد ریاست فلوریڈا کے شہر ٹیمپا پہنچ رہے ہیں۔ ان میں وہ مظاہرین بھی شامل ہوں گے، جو ’وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو‘ تحریک میں بھی شرکت کرتے رہے ہیں۔
سابق گورنر اور کروڑوں پتی بزنس مین مٹ رومنی نے ریپبلیکن پارٹی کی نامزدگی پرائمری انتخابات کے طویل عمل کے بعد حاصل کی ہے۔ آج کے قومی کنونشن میں مٹ رومنی بعض ریپبلیکنز ارکان کو قائل کرنے کے ساتھ ساتھ ان اعتدال پسند ووٹروں کی بھی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جنہوں نے اب تک یہ طے نہیں کیا ہے کہ وہ کسے ووٹ دیں گے۔
ایک تازہ سروے کے مطابق مٹ رومنی کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور ٹی وی چینل ’اے بی سی نیوز‘ کے ایک سروے میں شامل 47 فیصد امریکیوں نے کہا کہ وہ مٹ رومنی کو ووٹ دیں گے جبکہ 46 فیصد افراد کے مطابق وہ باراک اوباما کو منتخب کریں گے۔ واشنگٹن پوسٹ کے سروے میں ایک ہزار افراد شامل تھے، جن میں سے اکثریت نے صدر اوباما کی اقتصادی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹی وی چینل اے بی سی نیوز اور واشنگٹن پوسٹ کے سروے کے بر عکس کئی ایک دوسرے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق صدر اوباما امریکیوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے زیادہ اہل ہیں۔
یو ایس ٹوڈے اور گیلپ کے ایک سروے میں 70 فیصد امریکیوں نے اوباما کے لیے جبکہ صرف 30 فیصد نے رومنی کے لیے پسندیدگی کا اظہار کیا۔ رومنی عقیدے کے اعتبار سے مارمون مسیحی ہیں۔ ری پبلکن پارٹی کے قدامت پسند مسیحی اس بناء پر اُنہیں شک و شبے کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج کے قومی کنونشن میں وہ خود کو صحیح معنوں میں قدامت پسند ظاہر کرنے کی کوشش کریں گے۔
ia /ah (AFP,AP,Reuters)