مٹ رومنی: امريکہ کی عظمت واپس دلانے کے وعدے
31 اگست 2012ٹامپا ميں مٹ رومنی نے پہلے خود کو ايک پرائيويٹ شخص کے طور پر پيش کيا۔ اپنا کئی ملين کا سرمايہ انوسٹمنٹ بينکر کی حيثيت سے کمانے والے مورمن مسيحی عقيدہ رکھنے والے مٹ رومنی اب بھی بہت سے امريکی ووٹروں کے نزديک مشکوک ہيں۔ انہيں نجی سطح پر اپنے ووٹروں تک پہنچ ميں مشکل درپيش ہے۔
عورتوں ميں بھی وہ اتنے مقبول نہيں ہيں جتنے کہ صدر اوباما ہيں۔ پانچ بيٹوں کے والد رومنی نے اپنی تقرير ميں اپنی اہليہ کا خاص طور پر ذکر کيا۔
مٹ رومنی نے کہا کہ وہ روزگار کے 12 ملين نئے مواقع پيدا کرنا چاہتے ہيں: امريکہ کو ملازمتوں کی ضرورت ہے۔ ميرے پاس 12 ملين نئی ملازمتوں کا منصوبہ ہے۔‘‘ رومنی نے يہ بھی کہا کہ وہ امريکہ کا توانائی پر انحصار ختم کر ديں گے، تعليمی نظام ميں اصلاحات کريں گے، حکومت کا حجم کم کريں گے، نئے تجارتی معاہدے کريں گے، بجٹ کا خسارہ گھٹائيں گے اور رياستی قرضوں اور ٹيکس کو کم کريں گے۔
رياست ميسے چوسيٹس سے آنے والی ايک 19 سالہ طالبہ نے کہا کہ يہ اقتصادی مشکلات کا معاملہ ہے اور مٹ رومنی کو ايک کاروباری شخص کی حيثيت سے اس ميدان ميں تجربہ حاصل ہے۔ اس نے کہا کہ اسے سب سے زيادہ يہ بات پسند آئی کہ رومنی نے ملازمتيں پيدا کرنے اور رياستی قرضے کم کرنے کا وعدہ کيا ہے۔
مٹ رومنی کو ہالی وڈ کی ممتاز شخصيتوں کی طرف سے بھی مدد ملی اور مشہور اداکار کلنٹ ايسٹ وڈ بھی ان کے جلسے ميں موجود تھے۔ آسکر ايوارڈ يافتہ جان ووئٹ نے کہا کہ رومنی کی جيت ہوگی: ’’کيونکہ وہ ديانتدار آدمی ہيں جو سچائی کی تڑپ رکھتا ہے اور کيونکہ وہ امريکہ کو دوبارہ پہلے جيسا بنانا چاہتے ہيں اور يہی سب سے زيادہ اہم ہے۔‘‘
رياست آيووا سے آنے والی ايک خاتون نے کہا کہ رومنی کے پاس نئے نظريات ہيں اور نئی اقتصادی پاليسی ہے اور لوگ دوبارہ امريکی عظمت کے خواب کی طرف واپسی چاہتے ہيں۔
اگلے ہفتے صدر اوباما نارتھ کيرولائنا ميں باضابطہ طور پر اپنی ڈيموکريٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی اميدوار کے بطور نامزدگی قبول کريں گے۔ امريکی صدارتی انتخاب کا گرما گرم مرحلہ شروع ہو گيا ہے۔
C.Bergmann,sas/R.Mudge,km